وفاقی حکومت کو حساس ڈیٹا سے متعلق قانون سازی کرنے کا حکم

ویب ڈیسک  منگل 20 اپريل 2021
ڈارک ویب پر 11 کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے، درخواست گزار فوٹو: فائل

ڈارک ویب پر 11 کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے، درخواست گزار فوٹو: فائل

 کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو شہریوں کے حساس ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لئے قانون سازی کرنے کا حکم دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ 11 کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا فروخت کیا جا رہا ہے، یہ ڈیٹا ڈرک ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے، حساس ڈیٹا 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے، اپ لوڈ کئے گئے ڈیٹا میں موبائل صارفین کا شناختی کارڈ نمبر، مکمل ایڈریس فون نمبر و دیگر معلومات شامل ہیں،ابھی تک کوئی نیشنل سائبر پالیسی نہیں، پاکستان میں سائبر کرائم کے چار بڑے واقعات ہو چکے، کوئی مزید بڑا واقعہ ہوگیا تو قانونی تحفظ ہی نہیں ہوگا۔

عدالتی استفسار پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے، دو سے تین ماہ میں مکمل قانون سازی کرلیں گے، قانون سازی کا ڈرافٹ تقریباً تیار کرلیا گیا ہے، قانونی ڈرافٹ کو وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔

سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو حساس ڈیٹا سے متعلق قانون سازی کرنے کا حکم دے دیا، عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت کو حساس ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لئے قانون سازی سے متعلق جواب جمع کرانے کے لیے مہلت دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔