رمضان بازاروں سے چینی کے خریداروں کی قطاریں ختم کرنے کا حکم

ویب ڈیسک  منگل 20 اپريل 2021
انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، اگر انسانی وقار متاثر کرنا ہے تو کسی کے گھر کے باہر سے چینی لینے دیں، عدالت

انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، اگر انسانی وقار متاثر کرنا ہے تو کسی کے گھر کے باہر سے چینی لینے دیں، عدالت

لاہور ہائیکورٹ نے رمضان بازاروں میں چینی کے خریداروں کی لمبی قطاروں پر اظہار برہمی کیا ہے۔

عدالت نے رمضان بازاروں سے کل تک چینی کے خریداروں کی لائنیں ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کل تک رپورٹ طلب کرلی۔ کین کمشنر، ڈی جی انڈسٹری سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس شاہد جمیل خان نے ریمارکس دیے کہ حکومت نے جوکہا وہی قیمت مقرر کروا دی لیکن اب چینی کی دکانوں پر لوگوں کی لائنیں کیوں لگوائی جارہی ہیں، عام خریدار کو 85 روپے قیمت سے چینی کیوں نہیں مل رہی،  آپ نے لوگوں کو بھکاری بنا دیا۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ جی بالکل لوگوں کو85 روپے میں چینی مل رہی ہے، عام دکانوں میں 85 جبکہ رمضان بازاروں میں 65 روپے سبسڈی پرچینی مل رہی ہے، رمضان بازاروں میں 15 روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔

عدالت نے کہا کہ اگر بات مختلف ہوئی تو لاء افسر صاحب آپ کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کروں گا، 15 روپے کے پیچھے آپ نے عوام کو بھکاری بنا دیا ہے، رمضان بازاروں میں چینی کی خریداری کے لیے لمبی لمبی لائن نہیں لگنی چاہیے، یہاں عدالت میں حلف نامہ جمع کروائیں کہ لائنیں نہیں لگیں گی۔

سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ یوٹیلٹی اور دیگر اسٹورز پر لائنیں نہیں لگتیں، رمضان بازاروں میں اسٹالزکے لگنے کی وجہ سے لائنیں لگتی ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، اگر انسانی وقار متاثر کرنا ہے تو کسی کے گھر کے باہر سے چینی لینے دیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔