- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
مودی سرکار ہٹ دھرمی پر قائم، ٹوئٹر کو پھر ’وارننگ‘ دے دی
نئی دلی: مودی سرکار نے ایک بار پھر ٹوئٹر انتظامیہ کو ملکی سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد کے لیے خبردار کردیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پچھلے کئی ہفتوں سے بھارتی حکومت اور ٹوئٹر انتظامیہ میں کشیدگی برقرار ہے۔ مودی سرکار نے ٹوئٹر کوآج ایک اور نوٹس جاری کردیا۔
نوٹس میں بھارتی حکومت نے کہا کہ ٹوئٹر انتظامیہ جلدازجلد ملکی سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائے تاکہ حکومت مخالف کو روکا جاسکے، اگر ٹوئٹر نے نوٹس کو نظرانداز کردیا تو نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہے، یہ نوٹس آخری تنبیہ ہے۔
نوٹس میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ٹوئٹر کو کس طرح کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بھارتی حکومت سوشل میڈیا قوانین پر جبری عملدرآمد کرواکر وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف تنقید کو روکنا چاہتی ہے۔ حکومت کو کورونا وبا کے پھیلاؤ پر بھی تنقید کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی پولیس کی بھاری نفری نے نئی دلی میں قائم ٹوئٹر کے دفتر پر چھاپہ مارا تھا تاہم کورونا کی وجہ سے گھروں سے کام کرنے کے باعث کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔
ٹوئٹر انتظامیہ نے بھارتی پولیس کے اس اقدام کی شدید مذمت کی اور اسے آزادی اظہار رائے کے خلاف حملہ قرار دیا۔ بعدازاں پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹوئٹرانتظامیہ کو نوٹس دینے کے لیے دفتر پر چھاپہ مارا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔