جہانگیر ترین کی شوگرملز کا آڈٹ روکنے کی درخواست مسترد

ویب ڈیسک  جمعـء 11 جون 2021
 ایف بی آر کا آڈٹ نوٹس ٹیکس آرڈیننس کی دفعہ 122 اور 174 سے متصادم ہے، درخواست گزار۔ فوٹو:فائل

 ایف بی آر کا آڈٹ نوٹس ٹیکس آرڈیننس کی دفعہ 122 اور 174 سے متصادم ہے، درخواست گزار۔ فوٹو:فائل

لاہور: عدالت نے جہانگیر ترین کی شوگرملز کے آڈٹ کیخلاف دائر درخواست مسترد کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین نے لاہور ہائی کورٹ میں شوگرملز کے آڈٹ کے خلاف درخواست دائر کی، درخواست پر سماعت جسٹس محمد راحیل کامران شیخ نے کی۔

درخواست میں ایف بی آر سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے مؤقف پیش کیا گیا کہ جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا شمار پاکستان کے بڑے ٹیکس دہندگان میں ہوتا ہے، آڈٹ کمشنر نے 21 مئی کو جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کا 2015 کا آڈٹ کرنے کا نوٹس بھجوایا ہے، اور نوٹس کے ذریعے انکم ٹیکس سے متعلق مختلف دستاویزات اور ریکارڈ مانگا گیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ایف آئی اے کا جہانگیرترین اورشہبازشریف کو گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ایف بی آر 5 برس کا عرصہ گزرنے کے بعد کسی بھی کاروباری ادارے کا آڈٹ کرنے کا مجاز نہیں، قانونی طور پر ایف بی آر 2015 کا ٹیکس آڈٹ کرنے کیلئے 30 ستمبر 2020 تک مجاز تھا، ٹیکس آڈٹ کرنے کا قانونی عرصہ گزر چکا ہے، اب بھیجا گیا آڈٹ نوٹس غیر قانونی اور بد نیتی پر مبنی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: جہانگیر ترین نے اپنی عبوری ضمانت کی درخواست واپس لے لی

درخواست میں استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کا جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے آڈٹ کا نوٹس ٹیکس آرڈیننس کی دفعہ 122 اور 174 سے متصادم ہے، ایف بی آر کا 2015 کا آڈٹ کرنے کا نوٹس زائد المیعاد قرار دے کر کالعدم کیا جائے، درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف بی آر کو جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکا جائے۔

عدالت نے درخواست گزار اور ایف بی آر کے وکلاء کا موقف سن کر جے ڈی ڈبلیو شوگر مل کو بھجواے گئے نوٹسز کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کردی۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔