- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت، سابق ایس پی کلفٹن براہ راست ملوث قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
- خیبر پختونخوا میں بیوٹی پارلرز اور شادی ہالوں پر فکسڈ ٹیکس لگانے کا فیصلہ
- سعودی عرب میں قرآنی آیات کی بے حرمتی کرنے والا ملعون گرفتار
- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے بچی سمیت 4 کسٹم اہلکار جاں بحق
ریتیلی مٹی کے نیچے سفر کرنے والا سانپ نما روبوٹ
سانتا باربرا: خشکی، سمندر اور ہوا میں روبوٹس غیرمعمولی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ تاہم کسی ریگستان کے ریت میں روبوٹ کو داخل کرنا امرِ محال تھا جس کا کامیاب تجربہ امریکی انجینیئروں نے کیا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سانٹا باربرا اور جارجیا ٹیک نے مشترکہ طور پر ایک ایسا روبوٹ بنایا ہے جس کے اگلے سرے سے اسے آگے بڑھانے والا مٹیریئل باہر نکلتا رہتا ہے۔ اس کے بعد مٹی میں غوطہ لگانے کے لیے وہ اپنے منہ سے ہوا کی بوچھاڑ خارج کرکے مٹی کو ہٹاتا رہتا ہے اور اپنا راستہ بناتے ہوئے آگے بڑھتا رہتا ہے جس کا عملی مظاہرہ اس ویڈیو میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
اس سے قبل دنیا بھر میں سانپ نما رینگنے والے طرح طرح کے روبوٹ بنائے جاتے رہے ہیں، تاہم یہ نیا روبوٹ مٹی میں گھسنے کی غیرمعمولی صلاحیت رکھتا ہے۔ روبوٹ کو مٹی میں سفرکرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ خود ریت اور مٹی ہے کیونکہ ریت پرچلتے وقت انسانوں کو بھی مشکل پیش آتی ہے۔ اس طرح ریت کے اندر نفوذ بھی بہت مشکل ہوتا ہے۔
مٹی والے سانپ روبوٹ کا ڈیزائن ہی اس کا سب سے اہم حصہ ہے۔ یہ ایک طرح کا لچکدار نرم روبوٹ ہے جو اپنے پورے وجود کو کھینچنے کی بجائے خود کو اپنے ’اگلے کنارے سے بڑھاتا‘ رہتا ہے۔ چونکہ روبوٹ سانپ کا اگلا حصہ ہی حرکت کرتا ہے تو اس طرح وہ تیزی سے آگے بڑھتا ہے۔ اس کی نوک پر ایک نوزل ہے جس سے زوردار ہوا خارج ہوتی رہتی ہے اور مٹی کے ہٹاؤ سے راستہ بنتا رہتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ روبوٹ بالکل عمودی انداز میں کسی ڈرل مشین کی طرح ریت میں داخل ہوسکتا ہے۔ لیکن ریت کے اندر مکمل چھپ جانے کے بعد بھی وہ ہوا پھینکتا رہتا ہے جس سے ریت کی رگڑ کم ہوتی جاتی ہے۔ تمام روبوٹ کی طرح یہ بھی ایک جانور سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے۔ اسے بنانے سے قبل ماہرین نے سینڈ فِش چھپکلی کا بغور مطالعہ کیا ہے۔
تجرباتی طور پر ریت سانپ نے مٹی کے اندر داخل ہوکر دوبارہ باہر نکلنے کا عمل انجام دیا ہے۔ اس کی تفصیلات جرنل سائنس روبوٹکس میں شائع ہوئی ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ روبوٹ پائپ لائنوں کا جائزہ لینے، مٹی کے نمونے جمع کرنے اور زمین کے اندر سینسر بچھانے جیسے اہم کام انجام دے سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔