یہ مچھلی نہیں پانی کے اندر تیرنے والا ’’آبدوز ڈرون‘‘ ہے

یہ ڈرون سمندری زندگی پر تحقیق کےلیے بنایا گیا ہے تاہم اس سے سمندر کی خفیہ نگرانی کا کام بھی لیا جاسکتا ہے


ویب ڈیسک July 11, 2021
یہ ڈرون سمندری زندگی پر تحقیق کےلیے بنایا گیا ہے تاہم اس سے سمندر کی خفیہ نگرانی کا کام بھی لیا جاسکتا ہے۔ (فوٹو: یوٹیوب اسکرین گریب)

ALMATY: پہلی نظر میں یہ ایک عام سی مچھلی دکھائی دیتی ہے لیکن دراصل یہ زیرِ آب تیرتے ہوئے جاسوسی کرنے والا ڈرون ہے جسے بیجنگ کی ایک روبوٹ بنانے والی کمپنی نے چینی فوج کےلیے تیار کیا ہے۔

''بویا گونگداؤ روبوٹکس'' کا تیار کردہ یہ زیرِ آب جاسوس ڈرون پہلی بار ''بیجنگ ملٹری ایکسپو'' میں پیش کیا گیا جو گزشتہ ماہ منعقد ہوئی تھی۔

یہ ڈرون نہ صرف دیکھنے میں اصلی اور جاندار مچھلی جیسا ہے بلکہ اس کے تیرنے کا انداز بھی بالکل کسی حقیقی مچھلی کی طرح ہے، جس کی ایک جھلک اس مختصر سی یوٹیوب ویڈیو میں دیکھی جاسکتی ہے:



اس ''آبدوز ڈرون'' کی آنکھوں میں جاسوس کیمرے نصب ہیں جو سمندر کے اندر بہت دور تک دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہی نہیں بلکہ اس کی کھال میں کئی طرح کے حساسیے (سینسرز) بھی ہیں جو اسے سمندری پانی کے درجہ حرارت سمیت دوسری مختلف خصوصیات سے مسلسل باخبر رکھتے ہیں۔



مزید معلومات سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ ایک بار مکمل چارج ہوجانے کے بعد، یہ آبدوز ڈرون مسلسل آٹھ گھنٹے تک پانی کے اندر تیر سکتا ہے۔

بویا گونگداؤ روبوٹکس کا کہنا ہے کہ اسے بحری علوم اور سمندری زندگی پر تحقیق کرنے والوں کےلیے بنایا گیا ہے تاہم ضرورت پڑنے پر اس سے سمندر کی خفیہ نگرانی کا کام بھی لیا جاسکتا ہے۔

مقبول خبریں