- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
حکومت نے 15سال بعد ملک میں کپاس کی امدادی قیمت مقررکردی
کراچی: وفاقی حکومت کی جانب سے کپاس کی پیداواری سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرکے ملکی پیداوار بڑھانے کی غرض سے فی 40 کلوگرام کپاس کی امدادی قیمت پانچ ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے تاہم کسانوں نے مقررہ امدادی قیمت کو ناکافی قرار دیتے ہوئے اس پر تشویش کا اظہار کیاہے۔
کاٹن جنرز فورم کے چیئرمین احسان الحق کا اس بارے میں کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے اپنے حالیہ اجلاس میں کپاس کی امدادی قیمت پانچ ہزار روپے فی چالیس کلو گرام مختص کرنے کا فیصلہ کیا تھا جسے کسان تنظیموں نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نئی امدادی قیمت سے کسانوں کو فائدے کی بجائے نقصان پہنچ سکتا ہے کیونکہ اس سے منڈیوں میں کپاس کی قیمتوں میں کمی کا رجحان پیدا ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو چاہیئے کہ وہ کپاس کی نئی امدادی قیمت کم از کم 6 ہزار روپے فی چالیس کلو گرام مقرر کریں تاکہ کسان اس سے مستفید ہوسکیں اور اوپن مارکیٹ میں کپاس کی قیمتیں بھی مستحکم رہ سکیں۔ کیوںکہ کپاس کی کھلی مارکیٹ میں فی چالیس کلوگرام کپاس کی قیمت 6000 روپے ہونے کی وجہ کسانوں کو خدشہ ہے کہ مقامی کاٹن مارکیٹس میں کپاس کی قیمت گھٹ جائے گی۔
یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ اگر اوپن مارکیٹ میں کپاس کی قیمتیں پانچ ہزار روپے فی چالیس کلو گرام سے گرجائیں گی تو ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کاٹن جنرز سے ابتدائی طور پر روئی کی دو لاکھ گانٹھوں کی خریداری کرے گی تاکہ کپاس کی قیمتوں میں استحکام آ سکے۔
واضح رہے کہ مالی سال 2005 کے بعد وفاقی حکومت نے 15سالہ وقفے کے بعد ملک میں کپاس کی امدادی قیمت مقرر کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔