ہرنائی زلزلہ؛ امدادی سامان کی فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

ویب ڈیسک  جمعـء 15 اکتوبر 2021
 دو ہزار سے زائد خاندانوں کو ٹینٹ اور 9 ہزار خاندانوں میں راشن و دیگر سامان تقسیم کیا جاچکا ہے، ڈپٹی کمشنر۔ فوٹو:فائل

دو ہزار سے زائد خاندانوں کو ٹینٹ اور 9 ہزار خاندانوں میں راشن و دیگر سامان تقسیم کیا جاچکا ہے، ڈپٹی کمشنر۔ فوٹو:فائل

کوئٹہ: انتظامیہ نے ہرنائی میں قیامت خیز زلزلے کے بعد متاثرین کے لئے مختص امدادی سامان کی فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں آنے والے قیامت خیز زلزلے سے متعدد مکانات تباہ اور سیکڑوں افراد بے گھر ہوگئے تھے، جس کے بعد عوام اور حکومت کی جانب سے متاثرین کے لئے امدادی سامان بھیجا گیا تھا، تاہم متاثرین کے لئے بھیجے گئے سامان کو فروخت کرنے کی خبریں سامنے آئیں جس پر ڈپٹی کمشنر ہرنائی سہیل انور نے سخت ایکشن لیتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی  جائے گی۔

 

اس خبرکوبھی پڑھیں؛ بلوچستان میں زلزلے سے 22 افراد جاں بحق

ڈپٹی کمشنر ہرنائی کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ امدادی سامان کی فروخت اور شہر سے باہر لے جانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ سہیل انور کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اب تک دو ہزار سے زائد خاندانوں کو ٹینٹ اور 9 ہزار خاندانوں میں راشن و دیگر سامان تقسیم کیا گیا ہے، زلزلے میں جاں بحق افراد کی رپورٹ وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ارسال کی ہے، متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کرنے کا سلسلہ جاری ہے،  پاک فوج، ایف سی، پی ڈی ایم اے، ضلعی انتظامیہ کے زیرنگرانی متاثرہ علاقوں میں امداد سامان تقسیم کررہے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔