پاور پلے میں بنگلادیشی بیٹرز کا کمزور کھیل

ابتدائی 6 اوورز کے دوران اوسط میں گراوٹ کا سلسلہ بدستور جاری


Sports Desk November 24, 2021
پاکستان سے 3 میچز میں میزبان سائیڈ کی ایوریج صرف 30ہی رہی ۔ فوٹو : فائل

پاور پلے میں بنگلادیشی بیٹرز کا کمزور کھیل جاری ہے جب کہ ابتدائی 6 اوورز کے دوران اوسط میں گراوٹ کا سلسلہ بدستور برقرار ہے۔

بنگلادیش ٹیم کی ٹوئنٹی 20 کرکٹ میں پاور پلے کے درمیان بیٹنگ ایوریج مسلسل زوال کا شکار ہے، پاکستان سے 3 میچز کی حالیہ سیریز کے دوران بھی میزبان بیٹر پریشان رہے،30 رنز فی اننگز اس سال سب سے کم تر اوسط ہے۔ ان مقابلوں میں انھوں نے 127، 108 اور 124 رنز کے ٹوٹل اسکور بورڈ پر سجائے جسے مہمان ٹیم نے آسانی سے حاصل کرلیا۔

بنگلادیش نے رواں برس اپنی ٹی 20 مہم کا آغاز نیوزی لینڈ میں سیریز سے کیا جہاں پر بیٹرز کے لیے مشکل کنڈیشنز کے باوجود پاور پلے میں ایوریج 51 رہی، جولائی میں ہرارے میں میچز کے دوران بھی ابتدائی 6 اوورز میں بیٹنگ اچھی رہی تاہم اگست میں آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز سے زوال شروع ہوا۔

بنگال ٹائیگرز نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف بالترتیب 1-4 اور 2-3 سے سیریز اپنے نام کیں، اس میں اسپنرز نے 16.07 کی اوسط سے 40 وکٹیں لیں جبکہ پیس بولرز کی ایوریج 33 وکٹوں کے دوران صرف 13.6 رہی، ان 3 ٹیموں کے درمیان مجموعی ٹیم بیٹنگ ایوریج 13.50 اور 16.54 ٹاپ ٹیموں کے درمیان ٹی 20 انٹرنیشنل میچز میں سب سے کم ہے، بنگلادیش کے اسکور میں بھی کمی دیکھنے میں آئی۔

کپتان محمود اللہ اور ہیڈکوچ رسل ڈومینگو نے دعویٰ کیا تھا کہ بیٹسمینوں کی جانب سے ہوم سیریز میں مشکلات کے باوجود بڑی ٹیموں کے خلاف فتوحات سے ان کا ورلڈ کپ میں اعتماد بلند ہوگا مگر اس کے برعکس ہوا، اپنی مشکل ہوم کنڈیشنز میں بیٹنگ کرتے ہوئے جو خوف ان کے دل میں بیٹھا وہ ورلڈ کپ میں دور نہیں ہوسکا، صورتحال کو بھانپتے ہوئے ٹیم مینجمنٹ نے اس بار پاکستان سے سیریز کیلیے تینوں اچھی بیٹنگ پچز تیار کیں مگرمیزبان بیٹرز ان پر بھی کھل کر نہیں کھیل سکے، یہ صورتحال کافی خطرناک ہے۔

ایک برس سے بھی کم مدت میں آسٹریلیا میں ٹی 20 ورلڈ کپ شیڈول ہے جبکہ بنگال ٹائیگرز کا 2022 کا شیڈول بھی زیادہ اچھا نہیں ہے، انھیں اب اپنے ہوم گراؤنڈ پر اچھی بیٹنگ پچز پر ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کھیلنے کی ضرورت ہوگی۔

مقبول خبریں