- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
سندھ میں 4 ہزار 901 غیر فعال اسکول بند کرنے کا فیصلہ
کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے صوبے بھر کے 4 ہزار 901 غیر فعال اسکول بند کرنے اور غیر فعال اسکولوں میں تعینات گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے والے اساتزہ کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق محکمہ تعلیم نے صوبے بھر کے غیر فعال اسکولوں کی فہرست جاری کی ہے، اور سندھ بھر میں 4 ہزار 901 نان فنکشنل اسکول بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں 3 ہزار 442 نان فنکشنل اسکولوں کی حالت انتہاٸی خراب اور سالوں سے بند ہونے کے باعث ان اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ ان غیر فعال اسکولوں میں تعینات سالوں سے گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے والے اساتذہ کے خلاف کاررواٸی کی جائے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے میں 1 ہزار 459 گھوسٹ اسکولوں کا بھی انکشاف ہوا ہے، جو صرف سرکاری کاغذوں میں ہی موجود ہیں، زمینی طور پر حقیقت میں ایک اسکول بھی موجود نہیں ہے، جس میں کراچی، بدین، دادو، گھوٹکی، جیکب آباد، قمبر، میرپور خاص، جامشورو، سانگھڑ کے اسکول شامل تھے جو سرکاری کاغذوں میں موجود تھے، ان اسکولوں میں طلبہ، اساتذہ اور اسٹاف کوئی رجسٹرڈ نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔