اسلام آباد ہائیکورٹ؛ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور

ویب ڈیسک  بدھ 12 اکتوبر 2022
عمران خان کے خلاف فارن ایکسچینج ایکٹ  کے تحت مقدمہ درج ہے (فوٹو فائل)

عمران خان کے خلاف فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہے (فوٹو فائل)

 اسلام آباد: ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر اسلام آباد آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ خصوصی عدالت ایف آئی اے کی اس درخواست کو کیوں نہیں سن رہی ؟ ، جس پر ایڈیشل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے بتای اکہ فارن ایکسچینج ریگولیشن کی ایک دفعہ لگی ہوئی ہے، وہ سیشن جج کا بھی اختیار بنتا ہے۔ اس اسٹیج پر خصوصی عدالت ضمانت کی درخواست سن سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان کے خلاف مقدمہ درج

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے عمران خان کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست زیر التوا رکھتے ہیں، اگر ایشو حل نہ ہوا تو دوبارہ سن لیں گے ۔

بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت پانچ ہزار روپے مچلکوں کے عوض منگل تک منظور کرلی اور ایف آئی اے کو عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا۔ عدالت نے کہا کہ آپ متعلقہ عدالت میں ضمانت قبل از گرفتاری دائر کر سکتے ہیں۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کردی۔ بعد ازاں عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ سے روانہ ہو گئے۔

قبل ازیں ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمے کی سماعت میں دلائل دیتے ہوئے وکیل نے کہا کہ عمران خان کے 2 شریک ملزمان نے ضمانت کے لیے بینکنگ کورٹ سے رجوع کیا، بینکنگ کورٹ اور سپیشل جج سینٹرل دونوں عدالتوں نے سننے سے معذرت کی۔

وکیل سلمان صفدر نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کے خیال میں ممنوعہ فنڈنگ کیس کون سی عدالت میں جانا چاہیے؟۔ جس پر وکیل نے جواب دیا ممنوعہ فنڈنگ کیس اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت جانا چاہیے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عمران خان کہاں ہیں ؟ پیش کیوں نہیں ہوئے ؟ جس پر وکیل نے کہا کہ عدالت حکم کرے تو عمران خان فوری عدالت پیش ہوجائیں گے۔ بنی گالہ میں پولیس نے عمران خان کے گھر کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔اسلام آبادہائیکورٹ نے عدالت پیشی تک عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ انتظامیہ عمران خان کو ہراساں بھی نہ کرے۔

عمران خان کی ہائی کورٹ میں پیشی سے قبل سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، بعد ازاں عمران خان کو سخت سکیورٹی کے حصار میں اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے۔

واضح رہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان نے ایف آئی اے  کے ہاتھوں گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، اس سلسلے میں دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایف آئی اے نے فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے ۔ عدالت حفاظتی ضمانت منظور کرے تاکہ متعلقہ عدالت میں پیش ہو سکیں۔ عمران خان کی درخواست میں آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی تھی۔

دریں اثنا اسسٹنٹ رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ اسد خان کی جانب سے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی  درخواست پر 3 اعتراضات عائد کیے گئے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے بائیو میٹرک نہیں کرائی،  ایف آئی آر کی غیر مصدقہ نقل لگائی گئی ہے  جب کہ خصوصی عدالت میں جانے سے پہلے ہائی کورٹ کیسے آسکتے ہیں۔بعد ازاں عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے اعتراضات کے ساتھ ہی درخواست پر سماعت کی استدعا کی، جسے منظور کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔