سندھ؛ گنے اور چینی کی پیداوار میں 10 سے 15 فیصد کمی کاخدشہ

دانش نفیس  منگل 22 نومبر 2022
شوگرمل مالکان کا مطالبہ مان لیاگیا، پھر بھی کرشنگ شروع نہیں کی جا رہی، محمود شاہ۔ فوٹو: فائل

شوگرمل مالکان کا مطالبہ مان لیاگیا، پھر بھی کرشنگ شروع نہیں کی جا رہی، محمود شاہ۔ فوٹو: فائل

حیدر آباد: سندھ میں کرشنگ سیزن کے معاملے پر آبادگاروں اور سندھ حکومت کے مابین تنازع برقرار رہنے کے باعث سندھ میں رواں سال گنے اور چینی کی پیداوار میں 10سے 15فیصد کمی کا خدشہ ہے۔

ملک میں موجود 20 لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کرنے کے تنازع کی وجہ سے سندھ میں تاحال کرشنگ سیزن کا آغاز نہیں ہو سکا ہے جبکہ سندھ حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث صوبے میں گنے کی سرکاری قیمت کا بھی تعین نہیں کیا جاسکا ہے جس کی وجہ سے آبادگاروں میں سخت بے چینی اور اشتعال پایا جاتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق 3 روز پہلے پنجاب میں گنے کی فی 40 کلو گرام سرکاری قیمت 300 روپے مقرر کرکے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا تھا لیکن سندھ حکومت تاحال گنے کے سرکاری نرخ مقرر کرنے کی لئے دوبارہ سندھ شوگر فیکٹریز ایکٹ کے تحت میٹنگ طلب نہیں کرسکی۔

آبادگاروں کے مطابق سندھ میں سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے کاشتکار پہلے ہی بھاری مالی نقصان برداشت کرچکے ہیں اور گندم بوائی کے سیزن کا بھی اختتام ہونے لگا ہے۔

سندھ میں کرشنگ سیزن شروع نہ ہونے کی وجہ سے تاحال گنے کی فصل کھڑی ہے جس کا وزن بھی کم ہونے لگا ہے جبکہ گندم کی بوائی کا عمل بری طرح متاثر ہوا ہے۔

آبادگاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ رواں سال گنے اور چینی کی پیداوار میں دس سے پندرہ فیصد تک کمی آسکتی ہے جبکہ آئندہ سال گندم کے بحران کا بھی اندیشہ ہے جس کی بڑی وجہ سندھ حکومت کی اپنی نااہلی ہوگی۔

معلوم ہوا ہے کہ سندھ کی 32 شوگر ملوں میں سے فی الحال صرف انصاری، تھرپارکر، مٹیاری، کرن اور چمبڑ شوگر ملز نے ہی کرشنگ سیزن کا آغاز کیا ہے جبکہ باقی شوگر مل مالکان حکومت کے حتمی فیصلے کا انتظار کررہے ہیں۔

اُدھر کرشنگ سیزن تنازع کے حل کیلئے اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت میٹنگ بھی بلانتیجہ اختتام پذیر ہوگئی، جس کے بعد اب 24 نومبر کو دوبارہ میٹنگ طلب کی گئی ہے۔

سندھ آبادگار بورڈ کے سینئر نائب صدر محمود نواز شاہ نے ’ایکسپریس‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت نے پاسما کی چینی باہر بھیجنے کی درخواست بھی منظور کرلی ہے لیکن پھر بھی کرشنگ سیزن شروع نہیں کیا جارہا ہے۔

ایوان زراعت سندھ کے سیکریٹری جنرل زاہد حسین بھرگڑی کے مطابق سندھ حکومت ہر سال نااہلی کا مظاہرہ کرتی ہے، رواں سال بھی حکومتی نااہلی کے باعث آبادگار پریشان ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔