آپ سے سائنسی انداز میں گلے ملنے والا روبوٹ

ویب ڈیسک  منگل 20 دسمبر 2022
جرمن ماہرین کا تیارکردہ روبوٹ انسانوں کو بہت پیار سے سینے سے لگاتا ہے۔ فوٹو: میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ

جرمن ماہرین کا تیارکردہ روبوٹ انسانوں کو بہت پیار سے سینے سے لگاتا ہے۔ فوٹو: میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ

برلن: جرمنی میں واقع مشہور میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ انٹیلی جنٹ سسٹم سے وابستہ ماہرین ایک عرصے سے گلے ملنے والے نرم روبوٹ پر کام کر رہے ہیں اور اب انہوں نے اس کا تیسرا ماڈل جاری کیا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ ایلیکسس ای بلاک اور ان کے ساتھیوں نے یہ روبوٹ بنایا ہے جو سائنسی انداز میں گرمجوشی سے گلے ملتا ہے۔ اس طرح بالخصوص نفسیاتی معالجین اور بالخصوص تنہا افراد کو بہت فائدہ ہوسکتا ہے۔ اسی لیے اب تیسرے روبوٹ کو ہگی بوٹ 3.0 کا نام دیا گیا ہے۔

ماہرین کا اصرار ہے کہ ’یہ دنیا کا واحد روبوٹ ہے جو قدِ آدم کے برابر ہے۔ اس کا خاص سافٹ ویئر سامنے والے کو دیکھ کر گلے ملتا ہے اور اسی لحاظ سے خود کو مرتب کرتا ہے۔‘ اس میں سینسنگ کا ایک خودکار نظام ہے جسے ’ہگی جیسٹ‘ کا نام دیا گیا ہے اور اس کے اندر ہوا بھرے پولی وینائل کلورائیڈ چیمبر ہیں جو انسانی سینے کی نقل کرتے ہیں۔

دوسری اہم شے اس کے بازو ہیں جنہیں دھاتی فریم سے بنایا گیا ہے اور ہر ممکن حد تک آرام دہ اور محفوظ انداز میں ڈھالا گیا ہے۔ روبوٹ کے سینے کے اندر بیرومیٹرک پریشر سینسر اور مائیکروفون بھی ہے۔ جیسے ہی کوئی انسان اس کے قریب آتا ہے تو وہ وہ مائیکروکںٹرولر کے ذریعے ڈیٹا کو اس کے آپریٹنگ سسٹم تک پہنچاتا ہے جسے روبوٹ آپریٹنگ سسٹم (آراوایس) کا نام دیا گیا ہے۔ روبوٹ کا سر تھری ڈی پرنٹر سےبنایا گیا ہے۔

تجرباتی طور پر اب تک 512 حقیقی لوگ اس سے گلے مل چکے ہیں اور اس دوران مشین لرننگ سے روبوٹ کو مزید بہتر کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔