تحریک انصاف کے سینیٹرز کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ
اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ والدین کے تحفظ کا بل 2022 منظوری کے لیے پیش کریں گے
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے کل ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا اور فیصلے سے تمام سینیٹرز کو آگاہ بھی کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کل سہ پہر 3 بجے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پی ٹی آئی کا کوئی بھی سینیٹر شریک نہیں ہوگا، اس کے باوجود پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا 21 نکاتی ایجنڈا جاری ہے۔
مشترکہ اجلاس میں پاکستان نرسنگ کونسل ترمیمی بل منظوری کے لیئے پیش کیا جائے گا جو ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو پاکستان انسٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پیش کریں گی۔ جب کہ مرتضیٰ جاوید عباسی پیپرا ترمیمی بل 2022 پیش کریں گے اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل 2022 بھی منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران سینیٹر شیری رحمان گلوبل چینج ایمپکٹ سٹڈی سینٹر ترمیمی بل منظوری کے لیئے پیش کریں گی جب کہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ والدین کے تحفظ کا بل پیش کریں گے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز (گورنینس اینڈ آپریشنز) منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا اور وزیر تعلیم رانا تنویر پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ بل 2022 منظوری کے لیے پیش کریں گے۔
پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں نجی قرضوں پر سود کی ممانعت کا بل منظوری کے لیے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور وفاقی دارالحکومت میں حفاظتی ٹیکہ جات لازمی قرار دینے اور ہیلتھ ورکرز کے تحفظ کا بل بھی پیش ہوگا جب کہ مہرین رزاق بھٹو فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ ایکٹ 2021 کو ختم کرنے کا بل پیش کریں گی۔