- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
سیلاب، تعمیر نو میں 8.2 ارب ڈالر فرق کی نشاندہی
اسلام آباد: پاکستان نے سیلاب سے بحالی اور تعمیر نو کی کل 16.3 ارب ڈالر کی ضروریات کے مقابلے میں 8.2 ارب ڈالر کے فرق کی نشاندہی کی ہے۔
پاکستان نے اندازہ لگایا ہے کہ وفاقی اور صوبائی بجٹ کے ذریعے بحالی اور تعمیر نو کے لیے فنڈز دینے کی اسکی صلاحیت 30 فیصد یا 4.9 ارب ڈالر تک محدود تھی۔ اس نے کمیونٹی سپورٹ تنظیموں سے مزید 5% یا $814 ملین اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈلز کے ذریعے 15% یا $2.5 ارب حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔
تاہم بقیہ 8.2 ارب ڈالر یا 50% بیرونی ممالک اور کثیر جہتی قرض دہندگان سے وصولی کی مالیاتی حکمت عملی کے مطابق آنا ہے۔ 16.3 ارب ڈالر کی مجموعی بحالی کی ترجیحی لاگت میں سے، ایک سال تک کی فوری ضروریات کا تخمینہ 6.8 ارب ڈالر لگایا گیا۔ فوری ضروریات کل تخمینہ شدہ ضروریات کے 41% کے برابر ہیں۔
آئی ایم ایف ریکوری لاگت کے فریم ورک کا انتظار کر رہا ہے جس کا مقصد تخمینہ لاگت کے اثرات کا اندازہ لگانا ہے، خاص طور پر قلیل مدتی، 6.5 ارب ڈالر کے پروگرام کی بقیہ مدت پر جو اگلے سال جون میں ختم ہو رہا ہے۔ تین سالوں پر محیط درمیانی مدت کے لیے مزید $6.2 ارب کی ضرورت ہوگی۔
ادھروزارت منصوبہ بندی نے زور دیا ہے مالیاتی مشکلات کے پیش نظر، عالمی اقتصادی صورتحال کے ساتھ، 4RF کیلئے مالیاتی لفافہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں، دو طرفہ اور کثیر جہتی شراکت داروں اور عالمی برادری کے درمیان مشترکہ ذمہ داری ہونا چاہیے۔
عوامی وسائل کا موثر استعمال اور مالیاتی جگہ بڑھانے کیلئے پالیسی اقدامات کے ساتھ مل جائے گا۔ نجی شعبے کی مالی اعانت کو متحرک کرنا اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ فریم ورک کی بہتری اہم ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔