- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
روس کے سابق نائب وزیر اعظم یوکرینی فوج کے حملے میں زخمی
ماسکو: روس اور یوکرین کی جنگ کے دوران سابق روسی نائب وزیر اعظم بمباری سے زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق روس کے سابق نائب وزیر اعظم دمتری روگوزین نے بتایا کہ وہ پیوٹن انتظامیہ کے زیر اثر علاقے کے ہوٹل میں 8 سال سے رہائش پذیر تھے جس پر یوکرین کی جانب سے بمباری کی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق روس کے سابق نائب وزیر اعظم بمباری کے نتیجے میں شدید زخمی ہوئے جس کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں آپریشن کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق دمتری روگوزین مضافات میں قائم ہوٹل میں 8 سال سے مقیم تھے، اس عمارت کو روسی وقت کے مطابق شام 7 بج کر 45 منٹ کر یوکرین کی فوج نے نشانہ بنایا۔ بمباری کے نتیجے میں متعدد افراد کی ہلاکت کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔