ایم کیو ایم کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کیلئے سارا بوجھ عوام پر ڈالنا ظلم ہے، نسرین جلیل
حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ، تاجر برادری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت سے اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو فی الفور اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے تحت پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت پر 35 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت پر 18 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا تھا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق صبح گیارہ بجے سے ملک بھر میں ہوگا۔ انہوں نے یہ بتایا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 50 روپے سے زائد اضافے کی قیاس آرائی کی جارہی تھی تاہم حکومت نے کوشش کی ہے کہ عوام پر کم از کم بوجھ منتقل کیا جائے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو عوام، تاجر برادری اور سیاسی جماعتوں نے مسترد کردیا جبکہ ایم کیو ایم نے بھی اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کی ڈپٹی کنوینئر نسرین جلیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا اور اس کا اثر براہِ راست روزمرہ استعمال کی اشیاء ضروریہ پر پڑے گا، ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کیلئے سارا بوجھ عوام پر ڈالنا ظلم ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ورکنگ کلاس پر ٹیکس حملے کرنے کے بجائے فلفور زرعی ٹیکس نافذ کرے، وڈیرے جاگیرداروں کے خوف سے زرعی ٹیکس نہ لگانا پاکستان اور عوام سے دشمنی کے مترادف ہے،کمر توڑ مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے جس سے عوام میں اشتعال اور بے چینی بڑھ رہی ہے۔
نسرین جلیل نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو فلفور واپس لینے کا حکم دیں۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پییٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بارپھر35روپے اضافہ انکی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، عوام کب تک ان کی نا اہلی کی قیمت ادا کریں گے؟کیا ارباب اختیار مزید تباہی کا انتظار کریں گے؟۔
مزید پڑھیں: پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر کا بڑا اضافہ
جبکہ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے ترجمان شوکت یوسفزائی نے پالیسی بیان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کو عوام کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ نالائق حکومت مہنگائی کی بجائے عوام کو ختم کرنا چاہتی، پہلے ہی معیشت ڈوبی ہوئی ہے اب امپورٹڈ حکمرانوں نے غریبوں سے جینے کا حق چھیننے کی ٹھان لی ہے، عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتی کو تحریک انصاف برداشت نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کی تمام تھیوریاں فیل ہو چکی ہیں ڈالر 200 پر لانے کا دعوی کیا تھا 270 پر پہنچ گیا ہے، خدا کے لیے عوام پر رحم کریں عوام آپ کا بوجھ مزید برداشت نہیں کرسکتے۔
علاوہ ازیں آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل بے لگام ہونے سے تمام اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگیں گی، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ سے ٹرانسپورٹ پر سفر بند ہو جائے گا۔ حکمرانوں مفت پیٹرول اور پروٹوکول ختم کرو ورنہ عوام ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا ہک اس وقت ڈار اور ڈالر دونوں کو قابو کرنا کسی کے بس میں نہیں رہا، حکومت نے عوام کو کھائی کے کنارے پر لا کھڑا کیا ہے۔حکومت نے عوام میں ہر طرح کی خریداری کی سکت ختم کردی ہے، ان حالات میں اب کاروبار کرنا ناممکن نظر آرہا ہے، عوام اب باہر نکل آئے کیونکہ حکومت نے عوام کو گھر جوگا چھوڑا نہیں۔
اسلام آباد چیمبر کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پیٹرول ، ڈیزل کی قیمت میں یکمشت 35 روپے اضافہ تشویشناک ہے ، قیمتوں میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کانیا طوفان آئے گا، عوام کی قوت خرید جواب دے چکی، کاروبار میں شدید مندی کا رجحان ہے، پائیدار معیشت اوراس کے تسلسل کیلئے قومی پالیسی مرتب کی جائے، پیٹرول کی قیمتوں اضافہ عوام کے ساتھ دشمنی کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس گئی،دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا، حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لے اور آئی ایم ایف سے ہونے والی بات چیت پر قوم کو اعتماد میں لیا جائے، روپے کی گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے انتہائی افراط زر کا خدشہ ہے۔
علاوہ ازیں تحریک لبیک پاکستان، عوامی تحریک اور حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافی فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔