- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
- بھارت؛ منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- پی ٹی آئی میں اختلافات، شبلی فراز اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
- امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- پانچواں ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کو 179 رنز کا ہدف
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
ملک میں بجلی بریک ڈاؤن میں سائبر اٹیک کا خدشہ موجود ہے، وزیر توانائی
پشاور: وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 23 جنوری کو ملک بھر میں بجلی بریک ڈاؤن میں سائبر اٹیک کیا گیا ہے تاہم اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
گورنر ہاؤس پشاور میں گورنر حاجی غلام علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے صحافیوں کو بتایا کہ پورے ملک میں بجلی کی ترسیل کا ایک ہی فارمولہ ہے کسی صوبے کے الگ فارمولہ کے تحت بجلی نہیں دی جارہی ہے، جہاں بجلی چوری زیادہ ہوگی وہاں بجلی اسی حساب سے دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 23 جنوری کو ہونے والے بجلی کے بریک ڈاؤن کے بعد اب ترسیل معمول کے پر آگئی ہے ہمیں خدشہ ہے کہ بجلی بریک ڈاون کی وجہ سائبر اٹیک ہے لیکن ہم اس حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں جس کی رپورٹ ابھی نہیں آئی۔
خرم دستگیر نے کہا کہ وفاقی حکومت کو مالیاتی بحران کا سامنا ہے اس لیے بجلی کے خالص منافع کی مد میں ہم ابھی خیبرپختونخوا کو ادائیگیاں نہیں کرسکتے، جونہی ہمارے معاشی حالات بہتر ہوئے سب سے پہلے صوبے کو اس کا حق دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چترال کے عوام کا بجلی کا مسئلہ دیرینہا تھا، چترال کے عمائدین نے وزیراعظم شہناز شریف سے رابطہ کیا اور اپنے مسئلے سے آگاہ کیا جس پر شہباز شریف نے مجھے معاملہ حل کرنے کی ہدایت کی اور اسی باعث پشاور میں اجلاس کیا۔
انہوں نے کہا کہ اپر چترال کو لوئر چترال کے برابر بجلی ملے گی،بجلی کے حوالے سے صوبوں کا علاقائی پالیسی میں کوئی فرق نہیں، معاشی بحران کی وجہ سے بجلی کی خالص منافع کی ادائیگی میں مشکل ہے، مالیاتی بحران سے نکلیں گے تو صوبوں کو اُن کا حق دیا جائے گا، جن علاقوں سے بجلی کے بل موصول نہیں ہوتے یا واجبات ہیں اس کے لیے فارمولہ بنا رہے ہیں، سابق قبائلی علاقوں میں صنعتوں سے بجلی بل ادائیگی سے ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایڈوانس بجلی میٹر لگانے جارہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔