- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
آسٹریلوی ریگستان میں گم ہونے والا تابکار کیپسول چھ روز بعد مل گیا
پرتھ: آسٹریلوی ماہرین اس وقت بھوسے کے ڈھیر میں سوئی ڈھونڈنے کے مصداق ایک بٹن نما کیپسول کو ریگستان میں تلاش کرتے رہے جس میں انتہائی تابکار مادے سیزیئم 137 بھرا ہوا ہے۔ اب چھ روز کی مسلسل محنت کے بعد یہ تابکار کیپسول دوبارہ مل گیا ہے جو ایک عام سکے بھی چھوٹا تھا۔
ایک بڑے بٹن کی جسامت کا یہ کیپسول 8 ملی میٹر لمبا اور 6 ملی میٹر چوڑا ہے۔ کیپسول ایک وسیع ریگستانی شاہراہ سے گزرتے ہوئے کہں گرگیا تھا جسے کان کنی کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے تھا۔ ریوٹنٹو نامی اس کمپنی نے معافی نامے کے ساتھ کہا ہے کہ ان کے ماہرین کیپسول کی تلاش میں دن رات مصروف رہے اور آخر کار وہ مل گیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کیپسول سڑک کی ایک جانب ملا ہے اور خوش قسمتی سے اس پر ریت جمع نہیں ہوئی تھی۔
اس کیپسول سے گیما اور اور بی ٹا شعاعیں خارج ہوتی ہیں جو 1400 کلومیٹر کے طویل سفر کے دوران کہیں گرا تھا۔ انتظامیہ کے مطابق انہوں نے پہلے مرحلے میں پوری سڑک چھان ماری تھیں جبکہ اب اطراف کا جائزہ لیا جارہا تھا۔
اپنی غیرمعمولی تابکاری کی وجہ سے یہ اگلے 300 برس تک قریب آنے والے شخص کے لیے خطرات کی وجہ بن سکتا ہے۔ براہِ راست چھوجانے سے جلد جل سکتی ہے، ریڈیائی امواج سے کئی بیماریاں پیدا ہوسکتی ہیں اور کینسر کے خطرات بھی موجود ہیں۔ تاہم یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوسکتی ہے جب کوئی طویل عرصے تک اس کے قریب رہے۔
ماہرین کے مطابق اگر کوئی اس کیپسول کے پاس ایک میٹر کے فاصلے پر ایک گھنٹے تک کھڑا رہے تو اس سے 1.6 ملی سرویئنٹس تابکاری اس میں جذب ہوگی جو 17 ایکسرے کے بعد جذب ہونے والی اشعاع کے برابر ہے۔ تاہم ماہرین نے فوری طور پر اسے قبضے میں لے کر سیسے کےبنے ایک خاص ڈبے میں رکھا ہے جو تابکاری جذب کرنے کی غیرمعمولی صلاحیت رکھتا ہے۔
تاہم اب بھی دیگر ماہرین اس واقعے پر حیران ہیں کیونکہ سیزیئم 137 کو اٹھانے اور لے جانے کے سخت حفاظتی قوانین ہوتے ہیں اور انہوں نے اس واقعے کو غفلت قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔