کراچی بلدیاتی الیکشن؛ الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا

ویب ڈیسک  منگل 7 فروری 2023
جماعت اسلامی دھرنوں سے باہر آ جائے،ممبر کے پی

جماعت اسلامی دھرنوں سے باہر آ جائے،ممبر کے پی

 اسلام آباد: سندھ بلدیاتی الیکشن میں نتائج میں فرق پر الیکشن کمیشن نے پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا۔

الیکشن کمیشن میں یوسی 12 منگھوپیر کراچی میں نتائج تبدیلی کے کیس کی سماعت ہوئی۔

ممبر کے پی نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ہارا ہوا امیدوار تو درخواست گزار ہی نہیں، سیاسی جماعت کا حق دعوی ہی نہیں بنتا، جماعت اسلامی دھرنوں سے باہر آ جائے۔

ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی نے کہا کہ حق دعوی ہونے پر مطمئن کریں، الیکشن کمیشن نے ابھی مزید انتخابات بھی کرانے ہیں، ہر معاملہ ٹربیونل پر نہیں ڈال سکتے کہ پانچ سال کیس چلتے رہیں۔

وکیل جماعت اسلامی نے اورنگی ٹاؤن کے نتائج میں فرق پر مشتمل اصل فارم 11 پیش کرتے ہوئے کہا کہ اورنگی ٹاؤن میں بھی جماعت اسلامی کامیاب تھی مگر نتائج بدل کر تیسرے نمبر پر کر دیا گیا، پورے سندھ میں دھاندلی کا ایک ہی طریقہ کار اختیار کیا گیا، ہر ضلع میں دھاندلی اور نتائج تبدیلی کا فائدہ پیپلزپارٹی کو پہنچایا گیا۔

سعید غنی نے کہا کہ دوبارہ گنتی پر جماعت اسلامی تینوں نشستیں ہار گئی۔

ممبر کے پی نے کہا کہ ہار کر نتائج نہ ماننے والا ٹرینڈ ختم کرنا ہوگا، قانون کے مطابق جماعت اسلامی کے تمام کیسز قبل ازوقت ہیں۔

ریٹرننگ افسر نے جواب دیا کہ پریذائڈنگ افسر نے جو نتائج دیے انکے مطابق ہی رزلٹ تیار کیا، اتنی رش میں ممکن ہے مہر لگانا رہ گیا ہو۔

ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ رش اور کام کا بوجھ ہونے کا جواز نہ دیں، کیسے ممکن ہے کہ دو مختلف امیدواروں کو الگ الگ نتائج دیے جائیں۔

الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر متعلقہ پریزایئڈنگ افسران کو طلب کر لیا اور کیس کی سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی۔

الیکشن کمیشن میں کراچی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی رہنما علی زیدی کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔

علی زیدی کے وکیل نے کہا کہ دھاندلی کیلئے کراچی کے باہر سے ریٹرننگ افسران لائے گئے، تمام ایڈمنسٹریٹرز سندھ حکومت نے تبدیل کرکے ایم کیو ایم کے لگا دیے، سیاسی جماعتوں کے آلہ کار بننے والے افسران کو جیل بھیجنا چاہیے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔