- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا؛ طوفانی بارشوں میں 2 بچوں سمیت مزید 3 افراد جاں بحق، تعداد 46 ہوگئی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
دوحصوں میں کاٹی گئی شاہکار پینٹنگ کو دوبارہ 200 سال بعد ایک کردیا گیا
ڈنمارک: لگ بھگ دو سوسال بعد ایک ایسی پینٹنگ کے دونوں حصوں کو ایک ساتھ رکھ دیا گیا ہے جس کے بارے میں خیال ہے کہ یہ ایک ہی پینٹنگ تھی جسے بعد میں کاٹ کر دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔
یہ سترھویں صدی میں بنائی گئی فلیمش پینٹنگ ہے جنہیں اب ڈنمارک کے نیواگارڈ میوزیم میں ایک ساتھ رکھا گیا ہے۔ 1626 میں کورنیلس ڈی ووس نے یہ پینٹنگ بنائی تھی جسے ’باپ اور بیٹے کا دوہرا پورٹریٹ‘ کہا گیا ہے۔ اب اس میں خاتون کو شامل کرلیا گیا لیکن ان کی تصویر الگ فریم میں موجود ہے۔
مصوری کے مؤرخین کے مطابق باپ اور بیٹے کی اس تصویر میں پہلے ایک خاتون بھی شامل تھی اور یہ ایک پینٹنگ کا حصہ تھے جسے بعد میں کاٹ کر الگ کردیا گیا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دائیں جانب باپ اور بیٹے کی پینٹنگ کے نچلے دائیں حصے میں ایک شے دکھائی دے رہی ہے جو شاید اس خاتون کا لباس ہے۔
پھر ساتھ ہی کرسی کا کچھ حصہ بھی دکھائی دے رہا ہے ۔ ماہرین کے مطابق مصور نے کھڑی ہوئی خاتون کو ساتھ ہی پینٹ کرکے پورے خاندان کو ایک تصویر میں سمویا تھا جسے کسی وجہ سے بعد میں الگ کیا گیا ہے۔ اور اب یہی وجہ ہے کہ اسے پینٹنگ کو دوبارہ جوڑا گیا ہے۔
تاہم پورٹریٹ آف لیڈی نامی تصویر الگ جگہ موجود تھی جو 2014 میں نیلامی کے بعد ایک اور شخص سالومن لیلیان کی ذاتی گیلری میں رکھی گئی تھی۔
تاہم اب اس معمے کو حل کرلیا گیا ہے اور تصاویر کے دونوں ٹکڑوں کو ایک ساتھ رکھ دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔