- لندن میں دوران پرواز مسافر کی خودکشی؛ طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
- وزیراعظم کی ارشد ندیم سے ملاقات، 25 لاکھ روپے انعام دیدیا
- پرویز الہی اڈیالہ جیل کے واش روم میں گرگئے، ہڈی فریکچر
- کوئٹہ، پشین، لورالائی، سبی، خضدار اور مکران میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن جاری
- راولپنڈی؛ اسلحہ کے زور پر کمسن بچیوں سے نازیبا حرکت کرنیوالا ملزم گرفتار
- کراچی میں ایک ہی گھر سے لاپتہ پانچ لڑکیاں بازیاب
- بیوی نے بہنوں اور بہنوئی سے مل کر شوہر کو آگ لگا دی
- جعلی ڈگری کیس میں سابق ایم پی اے ثمینہ خاور حیات کی نااہلی ختم
- شوکت یوسف زئی نے اسفند یار کو 15 کروڑ ہرجانہ دینے کا فیصلہ چیلنج کردیا
- دلہن کی خودکشی پر سسر اور ساس کو زندہ جلا دیا گیا؛ شوہرسمیت 3 زخمی
- آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں کوئی ڈیڈلاک یا رکاوٹ نہیں، وزارت خزانہ حکام
- نواز شریف کی سعودی عرب اور پھر لندن روانگی کا امکان
- پی ایس ایل9؛ ٹاپ 5 فلاپ کرکٹرز کون سے رہے؟
- ایران کے ساتھ خیر سگالی، جشن نوروز پر بادشاہی مسجد میں چراغاں کا فیصلہ
- صدر، وزیراعظم نیب گریجویٹ ہیں، اب نیب کو ختم ہونا چاہیے، شاہد خاقان
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- عمران خان لانگ مارچ اور توڑپھوڑ کے 2 کیسز میں بری
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
مشہور موسیقار ’بے ٹہووِن‘ کی موت کے 200 سال بعد ڈی این اے تجزیہ
نیویارک: جرمنی کے مشہور موسیقار بے ٹہووِن کی موت کے 200 سال بعد ماہرین نے اس کے بالوں کا ڈی این اے تجزیہ کرکے اس کی موت کی وجوہ معلوم کرنے کی کوشش کی ہے۔
لُڈوِگ وان بے ٹہووِن کے ڈی این اے سے معلوم ہوا کہ وہ معدے کے کئی امراض اور سننے کی صلاحیت میں کمی کا شکار بھی تھا۔ دوسری جانب اس کا جینیاتی تجزیہ بتاتا ہے کہ وہ امراضِ جگر کا شکار تھا یا اس کا امکان تھا۔
دوسری جانب یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ شاید بے ٹہووِن آخری دنوں میں ہیپاٹائٹس بی کا شکار تھا اور اس کی وجہ کثرت سے مے نوشی کو بتایا جارہا ہے۔
تاہم ماہرین اس کے بہرے پن کی کوئی وجہ نہیں بتاسکے اور اس پر مزید غور کررہے ہیں۔ تاہم ابتدائی تحقیقات جرنل آف کرنٹ بایالوجی میں شائع ہوچکی ہیں۔ 26 مارج 1827 میں ویانا میں فوت ہوا تھا جب اس کی عمر 56 برس تھی۔
تاریخ کے مطابق بے ٹہووِن شراب کا رسیا تھا اور معمول سے زائد مے نوشی کا عادی تھا۔ اسی وجہ سے اس کا جگر شدید متاثر ہوا اور اسی سے وہ فوت ہوا تھا۔ بے ٹہووِن جیسے عظیم موسیقار کی موت ہمیشہ سے ہی ایک معمہ رہی ہے اور ماہرین نے اس کی وجوہ جاننے کی ہمیشہ سے کوشش کی ہے۔
تاہم اب ٹیکنالوجی سے اس عظیم عبقری کے امراض پر روشنی ڈالنے میں مدد ملی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔