حکومت سندھ کا نالہ متاثرین کے لیے گھر تعمیرکرنے کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 25 مئ 2023
  کابینہ اجلاس میں گجر، اورنگی اور محمودآباد نالہ کے متاثرین کے لیے 6500  گھر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا(فوٹو: فائل )

  کابینہ اجلاس میں گجر، اورنگی اور محمودآباد نالہ کے متاثرین کے لیے 6500  گھر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا(فوٹو: فائل )

  کراچی: حکومت سندھ نے کراچی کے تین بڑے نالوں کی توسیع سے متاثر ہونے والے افراد کو گھر تعمیر کرکے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں  تین نالوں کے متاثرین کو آباد کرنے کے لیے ملیرڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 248 ایکڑ رقبے پر 6500 ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دوران اجلاس وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے صوبائی حکومت کو واضح طور پر تین اہم نالوں  گجرنالہ، محمود آباد اور اورنگی  نالے کے متاثرین کو آباد کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پہلے ہی 248 ایکڑ رقبے کی ڈیولپمنٹ کے لیے ایک ارب روپے مختص کر چکے ہیں جسے ایم ڈی اے لوکل گورنمنٹ کے حوالے کر چکی ہے۔

کابینہ کے اجلاس میں وزیر بلدیات سید ناصر شاہ نے دو تجاویز پیش کیں  کہ  تینوں نالوں کے متاثرہ افراد کو 80 مربع گز کے پلاٹ اور ان کی تعمیر کے لیے معقول رقم فراہم کی جائے یا ان مکانات کو تعمیر کرنے کی ذمے داری لوکل گورنمنٹ کو دی جائے۔

ناصر شاہ نے کہا کہ ایم ڈی اے کی جانب سے 248 ایکڑ اراضی پہلے ہی محکمہ لوکل گورنمنٹ کے حوالے کر دی گئی ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے منظور شدہ ایک ارب  روپے کی رقم ترقیاتی کاموں کے لیے لوکل گورنمنٹ کے پاس ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کا محکمہ پلاٹوں کوڈیولپ کرنے یا پھر انہیں متاثرہ افراد کے حوالے کرنے یا مکانات کی تعمیر کے لیے تیار ہے۔

کابینہ نے اس معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور بیشتر اراکین نے چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت کے مطابق متاثرہ افراد کے لیے 6500 ہاؤسنگ یونٹس تعمیر کرنے کی تجویز کی حمایت کی۔

وزیراطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ متاثرہ افراد کو پلاٹ دینے سے ان علاقوں میں رئیل اسٹیٹ کی کاروباری سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی، اس لیے انہیں باعزت رہائش فراہم کرنے کے لیے تجربہ کار اور معروف فرموں کے ذریعے گھر تعمیر کرائے جائیں۔

دوران اجلاس وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے مشیر قانون مرتضیٰ وہاب اور ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ وہ  بحریہ ٹاؤن کی رقم جاری کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کریں تاکہ کام کی رفتار میں تیزی لائی جا سکے، محکمہ لوکل گورنمنٹ انہیں یوٹیلٹی سروسز فراہم کر کے منصوبے کے آغاز کوحتمی شکل دے ۔

وزیر بلدیات ناصر شاہ نے ایک سوال کے جواب میں کابینہ کو بتایا کہ متاثرہ افراد کو ماہانہ 15000 روپے کرایہ دیا جا رہا ہے جو صوبائی حکومت کا ایک بے مثال کارنامہ ہے۔ انہوں نے کابینہ کو بتایا کہ اس منصوبے پر تقریباً 10 ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ اس کے PC-I کی منظوری وزیر اعلیٰ سندھ دے چکے ہیں ۔
دریں اثنا  وزیر ریونیو مخدوم محبوب الزمان نے کابینہ کو بتایا کہ حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب سے تباہ شدہ مکانات سرکاری اراضی پرتعمیر کیے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر بورڈ آف ریونیو نے یہ تجویز پیش کی ہے کہ تباہ شدہ مکانات کی زمین کو گوٹھ آباد اسکیم، گوٹھ آباد ہاؤسنگ پروگرام، ریگولرائز آف دی ویلیج پروگرام، کچی آبادی ایکٹ کے تحت ریگولرائز کیا جا سکتا ہے۔

کابینہ نے گھروں کو ان کی کیٹیگری کے مطابق ریگولرائز کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ انہیں پیپلز ہاؤسنگ پروگرام کے تحت گھر کی تعمیر کے لیے رقم فراہم کی جا سکے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ متعلقہ ڈی سیز کو پلاٹوں کی ریگولرائزیشن جلد از جلد کرنے کا حکم جاری کریں تاکہ متاثرہ افراد کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔