موجودہ سلیکشن کمیٹی کو کم ازکم 2 سال کا وقت ملنا چاہیے اعجاز احمد

میرٹ پر کھلاڑیوں کا انتخاب یقینی بنائینگے ،کسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لاؤں گا، سابق بیٹسمین


Sports Reporter April 26, 2014
میرٹ پر کھلاڑیوں کا انتخاب یقینی بنائینگے ،کسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لاؤں گا، سابق بیٹسمین فوٹو: فائل

اعجاز احمد نے کہا ہے کہ بہتر نتائج سامنے لانے کیلیے سلیکشن کمیٹی کو کم ازکم دو سال کا وقت ملنا چاہیے۔

کرکٹرز کا انتخاب میرٹ پر کرینگے،کسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لاؤں گا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پی سی بی کے چیئر مین نجم سیٹھی نے جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کروں گا، پہلے بھی دو بار سلیکشن کمیٹی کا رکن رہ چکا ہوں، اصولوں پر سمجھوتہ نہ کرنے کے باعث استعفیٰ دیدیا تھا، اس بار بھی فیصلوں میں کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کروں گا۔ انھوں نے کہا کہ چیف سلیکٹر معین خان کے ساتھ کافی عرصہ کرکٹ کھیل چکا ہوں، ان کے ساتھ اچھا تال میل ہے، سابق وکٹ کیپر بھی میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے، اس لیے کام میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ وقار یونس کو ہیڈ کوچ بنائے جانے کے سوال پر انھوں نے کہاکہ وقار یونس ایک تجربہ کار کرکٹر اور کوچ ہیں، میں اور معین خان دونوں ان کے ساتھ کرکٹ کھیل چکے ہیں۔

اچھے ماحول میں مل جل کر چلیں گے،چیف سلیکٹر کے بطور منیجر کام کرنے سے ٹیم کی پرفارمنس پر کافی اچھا اثر پڑے گا، سابق کپتان میچ کے دوران ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لے سکیں گے اور کھلاڑی بھی بہتر پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے کیلیے جان لڑائیں گے۔ اعجاز احمد نے کہاکہ پاکستان میں کرکٹ کے ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم صلاحیتوں میں نکھار لانے کیلیے پلیئرز کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے۔ ریجنز میں میرٹ کی خلاف ورزی کی شکایات سامنے آتی رہتی ہیں، قومی سلیکشن کمیٹی کے اراکین موجود ہوں تو کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔ تاہم قومی ٹیم کیلیے درکار ٹیلنٹ اور بہتر نتائج سامنے لانے کیلیے سلیکٹرز کو دو سال کا وقت دینا ہوگا۔

مقبول خبریں