کراچی سپرہائی وے سے ملنے والی لاش کی شناخت ہوگئی مقتول کوسوتیلے باپ نے قتل کیا
مقتول کے ماموں کے مطابق نوجوان کو اس کے سوتیلے باپ اور سوتیلے بھائیوں نے قتل کیا ہے، انویسٹی گیشن آفیسر
سپرہائی وے ایم نائن کے قریب ہاتھ پاؤں بندھی درخت سے لٹکی ملنے والی لاش کی شناخت ہوگئی، مقتول نوجوان نیو سعید آباد مٹھیاری کا رہائشی تھا جسے مبینہ طور پر اس کے سوتیلے باپ اور سوتیلے بھائیوں نے قتل کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 25 مئی کو گڈاپ ٹاؤن تھانے کی حدود سپرہائی وے ایم نائن کے قریب ایک نوجوان کی ہاتھ پاؤں بندھی درخت سے لٹکی ہوئی لاش ملی تھی، اطلاع ملنے پرپولیس موقع پر پہنچ گئی تھی اورلاش کودرخت سےاتارکرپوسٹ مارٹم کے لیےعباسی شہید اسپتال منتقل کردیا تھا، فوری طورپرنوجوان کی شناخت ممکن نہیں ہوسکی تھی ۔
پولیس نے نوجوان کے قتل کامقدمہ الزام نمبر23/258 بجرم دفعہ 34/302 کے تحت سرکارمدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرکے تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے سپرد کردی تھی۔
گڈاپ انویسٹی گیشن پولیس کے سب انسپکٹر رب نواز کے مطابق مقتول نوجوان کو گلا دبا کرقتل کیا گیا اورنوجوان کے ہاتھ اور پاؤں پشت پر باندھنے کے بعد درخت سے لٹکا کر قتل کو خود کشی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی تھی، مقتول نوجوان کی شناخت20 سالہ پنہل ولد میرمحمد مستوئی کے نام سے کی گئی جو سعید آباد مٹھیاری کا رہائشی تھا۔
انویسٹی گیشن افسرسب انسپکٹر رب نواز نے بتایا کہ مقتول کو اس کے ماموں غلام حیدرنے شناخت کیا تھا اورماموں نے بتایا کہ مقتول نوجوان کی سگی والدہ اور سوتیلے باپ طالب کی یہ دوسری شای ہے، اورنوجوان کو اس کے سوتیلے باپ طالب اور سوتیلے بھائیوں مشتاق اور خالد نے قتل کیا ہے۔
ملزمان نے نیو سعید آباد مٹھیاری میں اپنی حیقیقی بیٹی وبہن سوہنی کو بھی قتل کیا جس کا مقدمہ الزام نمبر 23/60 نیو سعید آباد مٹھیاری میں ملزمان کے خلاف درج ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ماموں کے مطابق مقتول نوجوان کا قتل کاروکاری کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے، مقتول نوجوان پہلے اپنے سوتیلے باپ طالب کے ساتھ ٹرک پر کلینر کا کام کرتا تھا اور بعد میں صدرمیں پارکنگ کا کام کر رہا تھا۔
پولیس کے مطابق مقبول کا ماموں غلام حیدر یہ بتانے سے گریزاں ہے کہ مقتول نوجوان صدرمیں کس کے ساتھ یا کس کے پاس پارکنگ کا کام کررہا تھا۔
سب انسپکٹر رب نواز نے بتایا کہ مقتول نوجوان کو کس مقام پرقتل کیا گیا ابھی اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے، پولیس واقعے کے حوالے سے اپنی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔