- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
ترک صدر نے پہلی بار ایک خاتون کو مرکزی بینک کا گورنر مقرر کردیا
انقرہ: حال ہی میں مسلسل دوسری بار صدر منتخب ہونے والے طیب اردوان نے پہلی بار مرکزی بینک کا صدر ایک خاتون کو بنا دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر طیب اردوان نے معروف ماہر معیشت حفیظہ غائی کو ملک کے مرکزی بینک کا صدر مقرر کردیا۔ وہ یہ عہدہ حاصل کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔
امریکی مالیاتی اداروں کے لیے کام کرنے والی حفیظہ غائی اس سے قبل فرسٹ ریپبلک بینک اور گولڈمین 6 میں کام کر چکی ہیں اور اب وہ اپنے پیشرو شہاب قفجی اوغلو کی جگہ ترک اسٹیٹ بینک کی سربراہی سنبھال لیں گی۔
اس تقرری پر خاص طور پر ماہرین کی نگاہیں تھیں اور قرعہ فال ایک خاتون کے نام نکلا۔ حفیظہ غائی نے کی تقرری کا حکم نامہ صدر طیب اردوان کے دستخط کے ساتھ جاری کردیا گیا۔
قبل ازیں ترک صدر نے اپنے نئے وزیر خارجہ کے طور پر ماہر معیشت محمد شمشیک کے نام کا اعلان بھی کیا۔
ان دونوں تقرریوں کو ماضی میں ملکی کرنسی ’لیرا‘ کو مضبوط بنانے کی پالیسی پر اسٹیٹ بینک کی جانب سے ہونے والی مسلسل مداخلت کے تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ ترک صدر آزادانہ معاشی پالیسیوں اور ان کے عمل درآمد کے لیے پُرعزم ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔