دنیا میں ہر 100 ڈالر کے ڈیجیٹل لین دین کے پیچھے 7 سینٹس کے فراڈ کا سامنا ہے

کاشف حسین  منگل 26 ستمبر 2023
پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کو سنجیدہ لیا جارہا ہے تاہم تحقیقی جائزے کے مطابق صارفین کی بڑی تعداد خطرے کی زد میں ہے۔ (فوٹو: فائل )

پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کو سنجیدہ لیا جارہا ہے تاہم تحقیقی جائزے کے مطابق صارفین کی بڑی تعداد خطرے کی زد میں ہے۔ (فوٹو: فائل )

 کراچی: دنیا میں ہر 100ڈالر کے ڈیجیٹل لین دین کے پیچھے 7سینٹس کے فراڈ کا سامنا ہے۔

پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کو سنجیدہ لیا جارہا ہے تاہم تحقیقی جائزے کے مطابق صارفین کی بڑی تعداد خطرے کی زد میں ہے، ڈیجیٹل لٹریسی کے ذریعے دھوکا دہی کے نقصان کو کم کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیجیٹل ادائیگیاں کرنیوالے 52 فیصدپاکستانی فراڈ کا شکار ہوچکے ہیں، عالمی ادارہ

عالمی ڈیجیٹل پیمنٹ پلیٹ فارم ’’ویزا‘‘ کے کنٹری منیجر پاکستان عمر خان نے پاکستانی صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سائبر لٹیروں کے طریقوں کو سمجھیں بالخصوص عجلت میں کوئی ردعمل نہ دیا جائے زیادہ تر سائبر وارداتوں میں صارفین کو کسی حکومتی ادارے سے تعلق ظاہر کرکے کی جانے والی جعلی کال پر فوری طور پر تصدیق یا مخصوص معلومات نہ دینے پر سنگین نتائج سے ڈرایا جاتا ہے، سائبر لٹیرے انعام یا کسی بڑی رعایت کا لالچ دے کر بھی فوری طور پر معلومات طلب کرتے ہیں۔

’’محفوظ رہیں مہم 2023‘‘ کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے عمر خان نے کہا کہ اس تحقیق کے مطابق پاکستانی ڈیجیٹل صارفین کا اعتماد ہی مہنگا ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ 56فیصد صارفین سمجھتے ہیں کہ وہ خطرات سے آگاہ ہیں لیکن امکان ہے کہ 10میں سے 9صارفین دھوکے بازی کی وارننگ کو نظر انداز کردیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔