صدر نے فلسطین کے ایک ریاستی حل کے بیان پر ہم سے مشاورت نہیں کی وزیر خارجہ

رضا ربانی نے صدر سے استعفے کا مطالبہ کردیا، پاکستان کا مؤقف فلسطین کا دو ریاستی حل ہی رہا ہے، نگراں وزیر خارجہ


ویب ڈیسک November 21, 2023
(فوٹو: فائل)

نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ صدر نے فلسطین کے ایک ریاستی حل کے بیان پر ہم سے مشاورت نہیں کی تھی۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت ہوا، جس میں سینیٹر رضاربانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صدر پاکستان نے فلسطینی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ اس کے بعد ایوان صدر سے پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے کا ایک ریاستی حل ہے۔

سینیٹر رضاربانی ن ے کہا کہ اس بات پر صدر سے استعفا دینے کا مطالبہ کرتاہ وں۔

بعد ازاں نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے سینیٹ میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت نے فلسطین کے ایک ریاستی حل کا بیان جاری کرتے ہوئے وزارت خارجہ سے مشاورت نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹر رضا ربانی کی بات بالکل ٹھیک ہے کہ ہمارا مؤقف فلسطین کا دو ریاستی حل ہی رہا ہے۔ پاکستان کا ہمیشہ سے یہ مؤقف رہا ہے کہ فلسطینی مسئلے کا دو ریاستی حل ہے۔ ہم نے صدر مملکت کے بیان کے بعد وضاحتی بیان جاری کیا۔ ہمارے بیان کو اندرون اور بیرون ملک میڈیا نے نمایاں کوریج دی۔

بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

واضح رہے کہ ایوان صدر کی جانب سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا بیان جاری کیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ صدر نے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے فون پر گفتگو کی اور مسئلہ فلسطین کا ایک ریاستی حل تجویز کیا۔ بعد ازاں چند گھنٹوں کے بعد یہ بیان اچانک واپس لے لیا گیا۔

بعد ازاں ایوان صدر سے نظرثانی شدہ بیان جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فلسطینی صدر محمود عباس کو یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے اپنی حمایت جاری رکھے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں