- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
- شہباز شریف اور بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، فضل الرحمان
2ماہ میں ایف بی آر کو 41 ارب کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
اسلام آباد: ایف بی آر کو رواں سال 2ماہ میں 41 ارب کے ریونیو شارٹ فال کا انکشاف ہوا ہے۔
رواں سال کے پہلے دو ماہ (جنوری، فروی) کے دوران ایف بی آر کو مجموعی طور41 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا انکشاف ہوا ہے۔
تاہم رواں مالی سال 2023-24کی کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران حاصل ہونیوالی ٹیکس وصولیاں ہدف سے زیادہ ہونے باعث جنوری اور فروری کا شارٹ فال پورا کیا گیا ہے۔
مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران ٹیکس وصولیوں کاحجم5829 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے جو کہ گزشتہ مالی سال2022-23کے مقابلے 30فیصد زیادہ ہے۔
فروری میں ایف بی آر نے 714ارب روپے کے مقررہ ہدف کے مقابلے میں681 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں اور33 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے قبل جنوری کے دوران8ارب روپے کا ریونیو شارٹ فال ہوا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔