وقتی فاقہ قلبی مرض کے سبب موت کے امکانات بڑھا دیتا ہے تحقیق
تحقیق میں وقتی فاقہ کرنے والے 20 ہزار امریکیوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، جن کا 2003 سے 2018 تک معائنہ کیا گیا تھا
ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وقتی فاقہ کرنے والے افراد کی قلبی مرض سے موت واقع ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
امریکی شہر شیکاگو میں منعقد ہونے والے امیریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے اجلاس میں تحقیق کے نتائج پیش کیے گئے اور وقتی فاقے کی سب سے مقبول قسم کو توجہ کا مرکز بنایا گیا جس میں صرف آٹھ یا اس سے کم گھنٹوں کے وقت میں کھایا جاتا ہے اور کم از کم 16 گھنٹوں تک فاقہ کیا جاتا ہے۔
تحقیق میں وقتی فاقہ کرنے والے 20 ہزار امریکیوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، جن کا 2003 سے 2018 تک معائنہ کیا گیا تھا۔
تجزیے میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جن کا کھانا کھانے کا معمول ان آٹھ گھنٹوں میں ہی تھا ان کی روایتی معمول رکھنے والوں کے مقابلے میں قلبی امراض سے موت واقع ہونے کے امکانات 91 فیصد زیادہ تھے۔
سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ اس اضافی خطرے میں وہ افراد بھی شامل تھے جو دائمی مریض یا کینسر میں مبتلا تھے۔ قلبی مرض میں مبتلا وہ افراد جنہوں نے اپنے کھانے کا معمول آٹھ گھنٹوں تک محدود رکھا ان کے قلبی مرض یا فالج سے مرنے کے امکانات 66 فیصد زیادہ تھے۔
دوسری جانب اس طریقہ کار پر عمل پیرا کینسر کے مریضوں کی قلبی بیماری سے موت واقع ہونے کے امکانات روایتی معمول کے مطابق کھانا کھانے والوں کے مقابلے میں زیادہ تھے۔
چین میں قائم شینگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف وکٹر وینزے ژونگ کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ وہ افراد جو عرصے سے وقتی فاقہ کر رہے ہیں (بالخصوص قلبی امراض یا کینسر میں مبتلا افراد) ان کو انتہائی احتیاط برتنی چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق 'لوگ کیا کھا رہے ہیں' اس پر، کھائے جانے والے وقت کے مقابلے میں زیادہ توجہ دی جا رہی ہے۔