پاکستان شوبز کے اداکار اور میزبان فیصل قریشی نے کہا ہے کہ اسلام نے چار شادیوں کی اجازت ایک خاص تاریخی پس منظر میں دی تھی، یہ عمومی ترغیب نہیں۔
معروف اداکار فیصل قریشی نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی زندگی، کریئر اور معاشرتی موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے چار شادیوں کی اجازت کے حوالے سے اپنا واضح مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں "چار شادیوں کی اجازت" نہیں بلکہ "چار شادیوں کی حد" مقرر کی گئی ہے، اور ان دونوں باتوں میں بڑا فرق ہے۔
اداکار نے کہا کہ آج کے زمانے میں ایک گھر چلانا مشکل ہے اس لئے بہتر یہی ہے کہ ایک ہی شادی کی جائے۔ فیصل قریشی نے مزید وضاحت کی کہ ماضی میں عرب معاشرے میں متعدد شادیوں کا رواج تھا اور لوگ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کر پاتے تھے، اسی لیے چار کی حد مقرر کی گئی تاکہ بیویوں کے درمیان عدل کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک مرد اپنے بچوں کو انصاف، تعلیم اور بہتر ماحول نہیں دے سکتا تو وہ کئی بیویوں کے درمیان کیسا انصاف کرے گا؟
بات کو مختصر کرتے ہوئے فیصل نے کہا کہ وہ خود عالم نہیں ہیں، اس موضوع پر علماء بہتر رہنمائی کر سکتے ہیں، لیکن ان کے مطابق اسلام کا اصل پیغام یہی ہے کہ عدل کی شرط کے ساتھ صرف چار شادیوں تک محدود کیا گیا ہے، اور بہتر یہی ہے کہ ایک ہی نکاح کیا جائے۔