ایران نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران اسرائیل پر 6 بار ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں کی بارش برسا دی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایران کے ان بیلسٹک میزائل حملوں سے پورے اسرائیل میں ایمرجنسی کی صورتحال پیدا ہو گئی۔
اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب سمیت رمات گان اور ریشون لتسیون جیسے بڑے شہروں میں ایرانی میزائل گرنے سے بڑے دھماکے سنے گئے اور کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔
تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں درجنوں شہری اب تک دبے ہوئے ہیں جنھیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں سائرن بج رہے ہیں اور شہری اپنی جانیں بچانے کے لیے زیر زمین بنکرز کی جانب بھاگ رہے ہیں۔
ایران کے ان تازہ حملوں میں کم از کم 4 اسرائیلی شہری ہلاک اور تقریباً 80 افراد زخمی ہو گئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
دوسری جانب ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے 200 میزائل داغے جنھیں چار لہروں میں فائر کیا گیا تھا۔
ادھر اسرائیلی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا کہ ان میں زیادہ تر میزائلوں کو اسرائیلی ایئر ڈیفنس سسٹمز نے فضا میں ہی تباہ کر دیا مگر کچھ اہداف تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔
اسرائیلی وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران نے شہری علاقوں پر میزائل داغ کر ناقابلِ معافی جرم کیا ہے۔ اب ہمارا اگلا ہدف ان کے توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے مراکز ہو سکتے ہیں۔
جس پر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت اپنے جرم کے انجام سے نہیں بچ سکے گی۔ اس بار ایران کا جواب آدھا یا ادھورا نہیں ہوگا۔