صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے ہونے والا خیبر پختونخوا اسمبلی کا 2 گھنٹے سے زائد وقت کی تاخیر سے شروع ہوا تاہم اجلاس شروع ہوتے ہی ایوان میں کورم کی نشاندہی کر دی گئی۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس کی صدارت اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کی، اجلاس شروع ہوتے ہی حکومتی رکن شیر علی آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی۔
اسپیکر نے شیر علی آفریدی کو اپنی نشست سے کورم کی نشاندہی کرنے کا کہہ دیا، اجلاس میں حکومت کے پانچ اراکین موجود تھے۔
رہنما مسلم لیگ ن ثوبیہ شاہد نے کہا کہ آپ پانچ سال سے اس صوبے کا حق مار رہے ہیں، اسپیکر بابر سلیم نے کہا کہ آپ تقریر نہ کریں ہمیں کوئی طریقہ بتائیں کہ کورم کی نشاندہی پر کیا کرتے ہیں۔
رکن ن لیگ ثوبیہ شاہد کا مائیک بند کردیا گیا، بابر سلیم نے کہا کہ اسمبلی میں صرف 25اراکین موجود ہیں۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن نے اسپیکر اسمبلی نا منظور کی نعرے بازی کی، اپوزیشن اراکین اسپیکر کے ڈائس کے قریب جمع ہوگئے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس 24 جولائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا جلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا۔
کے اسمبلی میں مخصوص نشستوں کے لیے آج ہونے والا اجلاس دو گھنٹے سے زائد وقت گزرنے کے بعد شروع ہوا۔
اجلاس کے لیے اپوزیشن اراکین ایوان پہنچ گئے تاہم پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کو اسمبلی ہال کے بجائے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پہنچنے کی ہدایت کی گئی۔
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت ہوا جس میں اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف نہ ہونے سے کل سینٹ کا الیکشن خطرے میں پڑ گیا
سینٹ کی 11 خالی نشستوں پر الیکشن کل ہوں گے، الیکشن کمیشن زرائع نے کہا کہ سینٹ کے لیے ایوان کا مکمل ہونا لازمی ہے، الیکشن کمیشن اور پولنگ عملہ کل اسمبلی جائیں گے وہاں کر ہی کچھ فیصلہ ہوگا۔
الیکشن کمیشن زرائع نے کہا کہ الیکشن شیڈول جاری ہوا ہے اس پر عمل کریں گے۔