دھوکا دہی سے ڈھائی کروڑ ڈالر مالیت کا گلابی رنگ کا نایاب ہیرا چوری کرنے والے ملزمان کو ڈرامائی انداز میں صرف 8 گھنٹوں میں دھرلیا۔
اماراتی خبررساں ایجنسی کے مطابق پولیس نے نایاب ہیرے کی بازیابی اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کیے جانے والے آپریشن کو "پنک ڈائمنڈ آپریشن" کا نام دیا تھا۔
تفتیش کے دوران ملزمان نے انکشاف کیا کہ اس ہیرے کو چوری کرنے کے لیے گزشتہ ایک سال سے منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
ملزمان نے سب سے پہلے ہیرے کے مالک کا پتہ لگایا گیا پھر خود کو ایک امیر خریدار کا نمائندہ ظاہر کیا۔
پرتعیش گاڑیاں کرائے پر لے کر دبئی کے مہنگے ترین ہوٹلوں میں ملاقاتیں کیں گئیں۔ جس میں ایک مشہور ماہر زیورات سے ہیرے کی تصدیق بھی کروائی۔
جس سے ہیرے کے مالک کو اپنے شیشے میں اتار لیا۔ حتیٰ کہ مالک نے ہیرے کو ایک نجی ملاقات میں دکھانے پر آمادگی بھی ظاہر کر دی۔
اسی ملاقات کے دوران ملزمان نے موقع غنیمت جان کر ہیرا چرا لیا اور مختلف مقامات پر روپوش ہوگئے۔
دبئی پولیس ٹاسک فورس نے جدید سرویلنس سسٹمز، سی سی ٹی وی مانیٹرنگ اور ٹیکنالوجی کی مدد سے تینوں ملزمان کی شناخت کی۔
ایک مربوط اور منظم آپریشن کے دوران مختلف مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے اور تمام ملزمان کو گرفتار کرکے ہیرا ریفریجریٹر سے برآمد کرلیا۔
ملزمان نے بتایا کہ قیمتی ہیرے کو چھوٹے ریفریجریٹر میں چھپا کر ایک ایشیائی ملک اسمگل کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔
خیال رہے کہ دبئی گزشتہ کئی دہائیوں سے عالمی جیولری اور ڈائمنڈ ٹریڈ کا مرکز مانا جاتا ہے۔ یہاں سالانہ اربوں ڈالر کے قیمتی جواہرات کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی مجرمانہ گروہ اکثر دبئی کو اپنا ہدف بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔