گزشتہ  5 برس سے پاکستان ریلوے میں ڈرائیورز کے کورس اور جدید سیمولیٹر پر تربیت دینے کا سلسلہ بند

تربیت نہ ہونے سے ڈرائیورز کو مشکلات بھی پیش آرہی ہیں مگر چل چلاؤ پالیسی کے تحت پاکستان ریلویز کو چلایا جا رہا ہے


طالب فریدی August 20, 2025

پاکستان ریلویز میں ڈرائیورز کے تربیتی کورسز اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سیمولیٹر پر تربیت  دینے کا سلسلہ گزشتہ  پانچ برسوں سے بند  ہے جب کہ ۔حفاظتی اقدامات  اور سیمنار بھی کاغذوں کی حد تک محدود  ہیں۔

ایکسپریس نیوز کو پاکستان ریلویز سے ملنے والی معلومات کے مطابق پاکستان ریلویز میں  سال 2020  سے لیکر تاحال  اب تک ڈرائیور ز کے تربیتی پروگرام بند پڑے ہیں۔

ریلوے ڈرائیور کے ریفریشر کورس والٹن اکیڈمی میں کروائے جاتے تھے جہاں پر جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سیمولیٹر ہے جس پر ڈرائیور اور ٹیکنیکل اسٹاف کو ٹریننگ دی جاتی تھی۔

سیمولیٹر بھی گزشتہ چار برسوں سے خراب پڑا ہے، جدید ٹیکنالوجی سے ٹریننگ سے بھی محروم ہو چکے ہیں۔

ریلوے زرائع کے مطابق تربیت نہ ہونے سے ڈرائیور کو مشکلات بھی پیش آرہی ہیں مگر چل چلاؤ پالیسی کے تحت پاکستان ریلویز کو چلایا جا رہا ہے۔

ریلوے منسٹر کو سیفٹی کے حوالے سے تفصیلی بریفننگ دی گئی تو معلوم ہوا کہ سیفٹی آلات ہی نہیں سیفٹی کے حوالے سے عملی اقدامات کے بجائے سیمنار پر زور رہا۔

حیران کن بات یہ ہے کہ سیفٹی سیمنار میں ایک دو کے علاؤہ کوئی بھی سیفٹی کا تجربہ رکھنے والا آفیسر نہیں تھا۔

جتنے بھی آفیسر حفاظتی انتظامات پر لمبی چوڑی بریفننگ دیتے رہے ان کو بنیادی حفاظتی اقدامات کا بھی علم نہیں تھا۔

افسران اپنے اپنے ٹی اے ڈی اے جو لاکھوں روپے بنتا ہے لیتے رہے مگر ریلوے انفراسٹرکچر پر توجہ نہ دی گئی جن وجوہات کی نشان دہی بھی کی گئی اس کو بھی ٹیکھ نہیں کیا گیا۔

یہی وجہ ہے کہ صرف اگست کے مہینے میں نو حادثات ہو چکے جس میں سینکڑوں مسافر زخمی ہوئے اور کچھ جان سے بھی چلے گئے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ ریلوے ٹریک بھی خستہ حالی کا شکار ہے مگر رہی سہی کسر ریلوے کے میکینیکل اور سول انجینئرز نے پوری کر دی۔

افسران اپنے ائیر کنڈیشنڈ کمروں سے باھر ہی نہیں نکلتے، جونئیر افسران اور انجنئیرز پٹرولنگ اور انسپکشن کرتے رہے، خانہ پوری کے لیے کبھی کبھار افسران بھی سائیڈ پر جا کر صرف تصاویر بنوا کر ریلوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور ریلوے منسٹر کو بھجواتے رہے۔

ریلوے زرائع نے انکشاف کیا کہ جب ریلوے منسٹر حنیف عباسی کو اصل صورتحال کا پتہ چلا تو انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔

حنیف عباسی نے  ٹرین آپریشن کے سیفٹی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ لی، دوران بریفننگ 
ٹرین  ڈیریلمنٹس کے واقعات پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ نااہل اور ائیر کنڈیشنر کمروں تک محدود افسران کو ریلوے میں رہنے کا کوئی حق نہیں، سیفٹی پر کوئی سمجھوتا نہیں کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ غفلت کرنے والوں کے خلاف میرا کُھلا اعلانِ جنگ ہے وارننگ دیتا ہوں کہ سیفٹی معاملات کو بہتر بنا لیں یا ریٹائرمنٹ لے لیں، سسٹم سے ڈمی کوچز نکالیں، چاہے اس کیلیے کوئی ٹرین بند ہی کیوں نہ کرنی پڑے، ٹریک کی مسلسل ٹرالی انسپکشن کریں اور اسے آپریشن کیلیے محفوظ بنائیں۔
ٹرین ڈرائیورز کے ہاتھ میں ہزاروں مسافروں کی جان ہے، انہیں ریفریشر کورس کروائیں

مقبول خبریں