جماعتِ اسلامی کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان عالمی "صمود فلوٹیلا" میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے، جو غزہ کے محاصرے کو توڑنے کے لیے دنیا کی سب سے بڑی شہری امدادی مہم قرار دی جا رہی ہے۔
فلوٹیلا میں دنیا کے 50 سے زائد ممالک کے شہری، انسانی حقوق کے کارکن اور سیاسی رہنما شامل ہیں، جن میں مشہور ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔ یہ قافلہ درجنوں کشتیوں پر مشتمل ہے جو اسپین اور تیونس سے غزہ کے لیے روانہ ہوں گی۔
سابق سینیٹر کے مطابق یہ مشن 4 ستمبر کو تیونس سے روانہ ہوگا اور 5 ستمبر کو بحیرہ روم میں دیگر کشتیوں سے مل کر غزہ کا رخ کرے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک "پُرامن اور قانونی" اقدام ہے جس کا مقصد محاصرہ توڑنا، خوراک اور پانی پہنچانا اور دنیا کو فلسطینی عوام پر جاری نسل کشی سے آگاہ کرنا ہے۔
مشتاق احمد خان نے اعتراف کیا کہ اس سفر میں بڑے خطرات ہیں، ماضی میں اسرائیل نے فلوٹیلا پر حملے بھی کیے ہیں۔ ان کے مطابق تین امکانات ہیں: یا تو ہم کامیابی سے غزہ پہنچ جائیں، یا اسرائیل ہمیں گرفتار کر کے واپس بھیج دے، یا پھر ہماری جانوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی وفد اس وقت ویزا کے مسائل کی وجہ سے مکمل نہیں پہنچ سکا، تاہم تیونس میں پاکستانی سفارت خانے نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔