کراچی:
پاکستان سے روزگار کی غرض سے ہنرمند، پروفیشنلز کی ماہوار بنیادوں پر بیرونی ممالک منتقلی سے ترسیلات زر کی آمد میں اضافے کی توقعات، برآمد کنندگان کی فیوچر مارکیٹ میں پرکشش پریمیم پر ڈالر کی فروخت اور متعلقہ اداروں کی زرمبادلہ کی اسمگلنگ میں ملوث عناصر کے خلاف یومیہ بنیادوں پر کارروائیوں کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو انیسویں روز بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
اسٹیٹ بینک کی مالی سال 2026 میں 3.25 تا 4.25 فیصد کی معاشی نمو، افراط زر کی شرح گھٹنے، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھنے سے پیشگوئی اور رواں مالی سال 1ارب 80کروڑ کی ادائیگیوں کا انتظام مکمل ہونے سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25پیسے کی کمی سے 281روپے 47پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن جوں ہی سپلائی مزید بہتر ہوئی تو نئے درآمدی لیٹر آف کریڈٹس کھلنے سے ڈیمانڈ بڑھنے کے باعث کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 03پیسے کی کمی سے 281روپے 70پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 10پیسے کی کمی سے 283روپے 30پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔