اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی بریت کی درخواستوں پر نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا، وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو کیس کا حتمی فیصلہ سنانے سے روکنے کی استدعا کی جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس کو ہم دیکھ لیں گے۔
جسٹس انعام امین منہاس نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی بریت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا پہلے بھی توشہ خانہ کیس بنائے گئے توشہ خانہ ٹو کا ٹرائل اب اختتامی مراحل میں ہے، پہلے ایک کیس بنایا پھر دوسرا توشہ خانہ ون میں سزا سنائی گئی تو ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ نے سزا معطل کر دی جس بلغاری سیٹ کے اوپر توشہ خانہ ٹو کیس بنایا گیا اگر وہ موجود ہو تو بتا دیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار پر الزام کیا ہے، وکیل نے بتایا درخواست گزار پربجیولری گراف سیٹ سمیت دیگر تحائف لینے کا الزام ہے، سائفر کیس کے ساتھ ہی میرے موکل کو توشہ خانہ ون کیس میں سزا سنائی جاتی ہے۔
بشری بی بی کو عدت نکاح کیس میں بری ہونے کے بعد اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر پانچ سے دوبارہ گرفتار کیا گیا۔
اسلام آباد میں ایسی کوئی ایجنسی نہیں جنھوں نے توشہ خانہ میں تفتیش نہ کی ہو، نیب نے تفتئش شروع کی تو پھر ایف آئی آگئی، انھوں نے کام شروع کر دیا جس دن چارج فریم ہوا، دوسرا چارج ان کے سامنے پڑا تھا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اسمیں تو اختیارات کا ناجائز استعمال بھی ہے، سلمان صفدر نے کہا سارا معاملہ اس میں لکھا ہے۔
جسٹس میاں گل نے اسی کیس میں دونوں ملزمان کو ضمانت دی تھی، عدالت نے سلمان صفدر کو تمام عدالتی فیصلے جمع کرانے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ آپ بتائیے نہ کیا آپ نے ساتھ لیکر جانا ہے وہ ضمانت کا معاملہ ہے ایسے تو آپ فیصلے پڑھتے رہیں گے۔
سلمان صفدر نے کہا اس کیس میں انیس گواہان نے بیان قلمبند کرالیے، عدالتی استفسار پر سلمان صفدر نے بتایا کہ کل پیتینس گواہان ہیں، ہم بور ہوُگئے ہیں، توشہ خانہ سن سن کر، اس دوران سلمان صفدر نے کیس کا حتمی فیصلہ روکنے کی استدعا کر دی۔
عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ اسکو دیکھ لیتے ہیں، کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری ہوگا۔