لیاری کی بے نظیر یونیورسٹی میں قیام کے بعد پہلی بار پروفیسرز کے عہدے پر تقرریاں

رجسٹرار کے دفتر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تین اساتذہ کو پروفیسر کے عہدے پر ترقی دے کر تعینات کیا گیا ہے


صفدر عباس رضوی November 05, 2025
فوٹو فائل

بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی  لیاری میں قیام کے 14 برس بعد پہلی بار پروفیسر  کے عہدے پر تقرریاں کردی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لیاری یونیورسٹی سندھ کی وہ واحد یونیورسٹی تھی جس میں قیام سے تاحال کوئی پروفیسر ہی نہیں تھا اور 2012 میں قائم ہونے والی یونیورسٹی قیام کے 14ویں برس تک بغیر پروفیسر کے جونیئر فیکلٹی پر ہی چلائی جارہی تھی۔

اسی سبب یونیورسٹی کی تمام فیکیلٹیز بھی بغیر ڈین کے کام کررہی تھیں تاہم 5 نومبر کو لیاری یونیورسٹی کے رجسٹرار کیپٹن (ر) رضا حیدر کے دفتر سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تین اساتذہ کو پروفیسر کے عہدے پر ترقی دے کر تعینات کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ ایسوسی ایٹ پروفیسر س کے علاوہ ہیں نوٹیفکیشن کے مطابق 21 جولائی 2025 کو سنڈیکیٹ کے 18ویں اجلاس میں منظور شدہ قرارداد نمبر 3 کی تعمیل میں فیکلٹی اراکین کو اگلے عہدوں پر ترقی دی گئی ہے۔ 

ڈاکٹر مظہر علی کو کمپیوٹر سائنس کے شعبہ میں بطور پروفیسر (BS-21) دیا گیا ہے اسی طرح ڈاکٹر عمیر بیگ کو شعبہ کامرس میں پروفیسر (BS-21) جبکہ ڈاکٹر خرم شاکر کو بینظیر اسکول آف بزنس میں پروفیسر (BS-21) پر تعینات کیا گیا ہے۔

مزید براں جن اساتذہ کو ایسوسی ایٹ پروفیسر مقرر کیا گیا ہے ان میں ڈاکٹر انیلا دیوی کو بزنس اسکول میں (BS-20) میں بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر مقرر کیا گیا ہے اور ڈاکٹر مدثر حسین کو شعبہ کامرس ڈیپارٹمنٹ میں (BS-20) میں بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر مقرر کیا گیا ہے۔

اسی طرح ڈاکٹر خادم حسین اور ڈاکٹر ابراہیم نورانی کو شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں (BS-20) میں بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر مقرر کیا گیا ہے۔

ادھر بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی لیاری کے وائس چانسلر ڈاکٹر حسین مہدی کے مطابق یونیورسٹی میں یہ اہم پیش رفت ہے مختلف شعبہ جات میں پہلی بار پروفیسرز کا تقرر ہوسکا ہے اور سب ہی کی تقرری سلیکشن بورڈ کے شفاف مرحلے کے ذریعے ہوئی ہے۔

وائس چانسلر کے مطابق یونیورسٹی کی علمی و انتظامی ترقی میں یہ ایک اہم قدم ہے، یونیورسٹی کے فیکلٹی ڈھانچے کو مضبوط کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔

مقبول خبریں