لانڈھی ٹیکسٹائل فیکٹری میں لگی آگ بجھا دی گئی، عمارت زمیں بوس

فائر بریگیڈ کے عملے نے 8 گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا، کولنگ کا عمل جاری



 لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں پرانے کپڑوں کی فیکٹری میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرلی اور عمارت زمیں بوس ہوگئی۔

آگ کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ شعلے اور دھوئیں کے بادل دور سے دکھائی دیئے، فائر بریگیڈ حکام نے آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے اسے تیسرے درجے کی آگ قرار دیکر شہر بھر سے فائر بریگیڈ کے عملے اور گاڑیوں کو طلب کیا۔

آگ پر قابو پانے کے لیے بلڈوزر کی مدد سے دیواروں کو بھی توڑا کر راستہ بنایا گیا تاہم آگ اتنی شدید تھی کہ فیکٹری کی پوری عمارت ہی زمین بوس ہوگئی۔

 فائر بریگیڈ کے عملے نے 8 گھنٹوں کی سخت جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پاکر کولنگ کا عمل شروع کر دیا، آگ بجھانے کے دوران متعدد فائر فائٹر بھی زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امداد کے لیے اسپتال لیجایا گیا۔

فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے آگ کی لگنے کی اطلاع دوپہر 2 بجکر 40 منٹ پر ملی تھی جس کے بعد فوری طور پر فائر بریگیڈ کے عملے کو روانہ کر دیا گیا تاہم موقع پر موجود عملے نے آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے اسے تیسرے درجے کی آگ قرار دیکر شہر بھر سے فائر بریگیڈ کے عملے، گاڑیوں، اسنارکل اور واٹر باؤزر کو طلب کرلیا جبکہ آگ پر قابو پانے میں ریسکیو 1122 کے فائر ٹینڈرز نے بھی حصہ اور آگ بجھانے میں مجموعی طور 14 فائر ٹینڈرز ، اسنارکل اور واٹر باؤزر سمیت فائر اینڈ ریسکیو ٹیم ایمبولینس کے ہمراہ موقع پر پہنچی۔

فائر بریگیڈ کے عملے نے فیکٹری میں داخل ہونے کے لیے مختلف مقامات ہیوی مشینری کی مدد سے دیواریں توڑ کر آگ پو قابو پانے کے لیے راستہ بنایا گیا جبکہ اسنار کل کی مدد سے بھی آگ پر مسلسل پانی پھینکا جاتا رہا جبکہ فیکٹری کی عمارت کی کھڑکیوں سے اس میں رکھے ہوئے پرانے کپڑوں کے بنڈل جلتے ہوئے بھی دکھائی دیے۔

آگ کی شدت سے فیکٹری کے مختلف حصے زمین بوس ہوگئے اور اس دوران 2 فائر فائر فائٹرز زخمی ہوگئے جن کی شناخت عبدالرب اور منصور کے نام سے کی گئی  جبکہ فائر بریگیڈ حکام کی جانب سے آتشزدگی کے دوران فیکٹری کی عمارت انتہائی مخدوش ہونے کی وجہ سے محتاط ہو کر آگ پر قابو پانے کی کوششیں کی جا رہی تھیں۔

 رات 8 بجکر 40 منٹ پر ترجمان ریسکیو 1122 کی جانب سے بتایا گیا کہ فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی کے دوران عمارت مکمل طور پر منہدم ہوگئی تاہم اس واقعے میں خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ آگ پر 8 گھنٹوں کی سخت جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا۔

چیف فائر آفیسر ہمایوں خان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ آگ پر قابو پانے میں 12 فائر ٹینڈر اور 2 اسنارکل نے حصہ لیا جبکہ ایکسپورٹ پروسسنگ زون میں آگ لگنے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے قبل بھی آتشزدگی کے واقعات پیش آچکے ہیں جس میں کچھ شدت کے بھی واقعات رونما ہوئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ فیکٹری کی عمارت زمین بوس ہوچکی ہے جبکہ آگ پر قابو پالیا گیا ہے جسے مکمل طور پر بجھانے کے لیے کولنگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے تاہم یہ عمل کب تک جاری رہیگا یہ کہنا قبل از وقت ہوگا ، انھوں کہا کہ آگ پر قابو پانے کے دوران ہماری اولین کوشش یہی تھی کہ آس پاس کی فیکٹریوں کو محفوظ رکھا جائے جبکہ فوری طور آگ لگنے کی وجہ اور نقصان کی مالیت کا معلوم نہیں ہوسکتا تاہم آتشزدگی کے دوران بھاری مالیت کے پرانے کپڑے اور دیگر سامان جل کر خاکستر ہوا ہے۔

مقبول خبریں