وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے شکایات نمٹانے کا 21 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ ادارے نے گزشتہ چار برسوں کے دوران 64 ہزار 664 شکایات نمٹاکر کارکردگی میں تاریخی اضافہ کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق ایف ٹی او کو موصول ہونے والی شکایات میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا۔ سال 2021 میں 2,867 شکایات موصول ہوئیں جو بڑھ کر 2024 میں 12,742 تک پہنچ گئیں جبکہ 2025 میں مجموعی طور پر 35,716 شکایات سامنے آئیں۔
رپورٹ کے مطابق ایف ٹی او کی سفارشات پر 98 فیصد عملدرآمد کیا گیا جبکہ صدرِ پاکستان نے 97 فیصد فیصلوں کی توثیق کی جو ادارے کی شفاف اور مؤثر کارکردگی کا ثبوت ہے۔ ایف ٹی او کی کوششوں سے 23 ارب روپے سے زائد کی ریکوریاں بھی ممکن ہوئیں۔
شکایات کے ازالے کے لیے درکار وقت کم ہو کر اوسط 34 دن رہ گیا ہے جو ماضی کے مقابلے میں نمایاں بہتری ہے۔ عالمی سطح پر بھی پاکستانی امبڈزمین کی کارکردگی کو سراہا جا رہا ہے، او آئی سی او اے کے ساتھ تعاون مزید مضبوط ہوا اور اسلام آباد میں عالمی اجلاس کا انعقاد بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
سفارتی شکایات سیل نے مختلف ممالک کے سفارتکاروں کے ٹیکس سے متعلق مسائل فوری طور پر حل کیے جس سے پاکستان کے سفارتی تعلقات میں بہتری آئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بنگلہ دیش اور تنزانیہ نے بھی پاکستان کے ایف ٹی او ماڈل سے رہنمائی حاصل کی ہے۔
مزید برآں، انٹرن شپ پروگرام 2025 کے تحت 150 سے زائد نوجوانوں کو عملی تربیت فراہم کی گئی جس سے اوصافِ کار اور ٹیکس امور کی سمجھ بوجھ میں اضافہ ہوا۔