مغربی کنارے میں یہودی آبادیوں کے لیے 764 نئے رہائشی یونٹس کی اسرائیلی منظوری

عالمی طاقتیں مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دیتی ہیں


ویب ڈیسک December 11, 2025

 

یروشلم: اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تین یہودی آبادیوں کے لیے 764 نئے رہائشی یونٹس کی تعمیر کی حتمی منظوری دے دی ہے۔ اس کا اعلان اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموٹرچ نے کیا۔

عالمی طاقتیں مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کو غیر قانونی قرار دیتی ہیں، کیونکہ یہ 1967 کی جنگ میں قبضے میں لی گئی زمین پر تعمیر کی جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادیں اسرائیل سے کہا کرتی ہیں کہ وہ نئی آبادکاری فوراً روکے۔

فلسطینی تنظیم پی ایل او کے رہنما واصل ابو یوسف کے مطابق، “ہمارے لیے تمام آبادیاں غیر قانونی ہیں اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہیں۔”

سموٹرچ نے بتایا کہ 2022 کے آخر میں ان کے دور کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں 51 ہزار سے زائد یونٹس کی منصوبہ بندی منظور کی جا چکی ہے۔

رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر حملے بھی بڑھ گئے ہیں۔ صرف اکتوبر کے مہینے میں مغربی کنارے میں 264 حملے رپورٹ ہوئے، جو 2006 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ادھر حماس کے بیرون ملک سربراہ خالد مشعل نے ایک انٹرویو میں کہا کہ حماس کے ہتھیاروں سے دستبرداری کا مطالبہ تنظیم کی "روح ختم کرنے" کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس اپنی مزاحمت کو کمزور نہیں ہونے دے گی۔

مشعل کے مطابق، جنگ بندی کی شرائط پر اسرائیل کی جانب سے بار بار خلاف ورزیاں جاری ہیں، جن کی تعداد اب 738 سے زیادہ ہو چکی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ غزہ پر کسی غیر فلسطینی حکومتی اتھارٹی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مجوزہ “بورڈ آف پیس” میں ممکنہ شمولیت کے لیے سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کا نام بھی سامنے آیا تھا، مگر عرب اور مسلم ممالک کی مخالفت کے بعد اسے مسترد کر دیا گیا ہے۔

مقبول خبریں