کراچی:
سال 2025 تلخ اور شیری یادوں کے ساتھ تیزی سے اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے۔
یہ سال جہاں کئی اداکاروں کیلیے بہتر ثابت ہوا وہیں متعدد ایسے روشن ستارے تھے جو ہمیشہ کیلیے مداحوں سے بچھڑ کر منوں مٹی تلے سوگئے۔
رواں سال پاکستانی شوبز انڈسٹری کے بچھڑنے والے اداکاروں میں دو کی موت ایسی تھی جس نے سب کو دہلا کر رکھ دیا تھا۔
ڈرامہ انڈسٹری کی سینئر اداکارہ عائشہ خان کی 20 جون 2025 کو کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع فلیٹ سے کئی روز پرانی لاش برآمد ہوئی۔ پولیس کے مطابق پڑوسی نے تعفن اٹھنے پر مطلع کیا اور جب فلیٹ کا دروازہ توڑا تو اندر سے تعفن زدہ لاش برآمد ہوئی۔

اس کے بعد 8 جولائی کو کراچی کے علاقے ڈیفنس کے فلیٹ سے حمیرا اصغر کی ناقابل شناخت لاش ملی، میڈیکل رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ اُن کی موت 7 اکتوبر کو ہوئی اور لاش 9 ماہ پرانی تھی، جبکہ ان کی تدفین 11 جولائی کو آبائی شہر لاہور میں کی گئی تھی۔

پولیس نے اس واقعے کی تفتیش کی اور واقعے کو پراسرار قرار دے کر موت کو طبعی قرار دے دیا ہے۔
سال 2025 میں سب سے پہلے بچھڑنے والے شوبز ستارے کامیڈین جاوید کوڈو تھے، وہ اپریل 2025 میں علالت کے بعد کسمپرسی کی حالت میں مداحوں کو الوداع کہہ گئے تھے۔

انہوں نے اپنے آخری انٹرویو میں ساتھیوں کی جانب سے مدد نہ ملنے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مجھے امید تھی کہ دوست میری مدد کو آئیں گے مگر شاید وہ بھی مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں‘۔
3 مئی کو پاکستانی فلم اسٹار اور سپر ماڈل اداکارہ ایمان علی کی والدہ جبکہ اداکار عابد علی کی اہلیہ اور ماضی کی مشہور اداکارہ حمیرا عابد انتقال کرگئیں۔ انہوں نے پی ٹی وی کے سنہرے دور میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا۔

ایک اور کامیڈین، تھیٹر، ٹی وی اور فلم کے نامور فنکار لکی ڈیئر طویل علالت کے بعد 30 ستمبر 2025 کو انتقال کرگئے۔
60 سالہ فنکار گزشتہ آٹھ ماہ سے پھیپھڑوں اور ذیابیطس کے مرض میں مبتلا تھے اور کافی عرصے سے لاہور کے میو اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔

یکم ستمبر کو معروف فلم، ٹی وی اور اسٹیج کے نامور اداکار انور علی بھی طویل علالت کے باعث انتقال کرگئے، وہ پھیپھڑوں، گردوں، فالج اور دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔
4 نومبر 2025 کو پاکستان فلم انڈسٹری کی معتبر شخصیت، نامور پروڈیوسر اور ڈسٹری بیوٹر چوہدری کامران اعجاز انتقال کر گئے تھے۔ وہ کچھ عرصے قبل برین ہیمرج کا شکار ہوئے اور پھر اسی حالت میں انتقال کرگئے تھے۔

پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف مصنف اور اسکرپٹ رائٹر محمد کمال پاشا طویل علالت کے بعد 3 اکتوبر 2025 کو انتقال کرگئے تھے۔

محمد کمال پاشا نے پاکستانی سنیما میں بطور اسکرپٹ رائٹر نمایاں خدمات انجام دیں۔ ان کی تحریریں معاشرتی مسائل، غربت، محبت، اخلاقی زوال اور موت جیسے موضوعات پر مبنی تھیں۔
کمال پاشا نے 300 سے زائد فلموں کےلیے اسکرپٹ لکھے اور اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے فلمی دنیا کو متاثر کیا تھا۔