راولپنڈی:
عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر علیمہ خان اور کارکنوں نے اڈیالہ کے قریب دھرنا دے دیا، علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان نے مذاکرات نہ کرنے کا پیغام دیا ہے، اب جب عمران خان نے پیغام دے دیا تو اب کوئی مذاکرات کا کہہ گا تو وہ بانی کی پارٹی کا نہیں ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آج عمران خان سے ملاقات کا دن ہے، راولپنڈی داہگل، گورکھپور اور فیکٹری کے قریب ناکے لگ گئے، ناکوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔
عمران خان سے ملاقات کے لیے ان کی بہنیں علیمہ خان، ڈاکٹر عظمیٰ اور نورین خان گورکھ پور ناکے پر پہنچیں اور پیدل جیل کی جانب روانہ ہوئیں۔ علیمہ خان کی قیادت میں تمام کارکن گورکھ پور ناکے سے پیدل روانہ ہوئے، بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی گاڑی ناکے سے آگے نہیں جاسکی۔
بانی کی تینوں بہنیں چھوٹے جلوس کے ساتھ فیکٹری ناکے پر پہنچ گئیں۔ پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کرکے روڈ کو مکمل سیل کردیا۔ علیمہ خان، ڈاکٹر عظمیٰ اور نورین خان فیکٹری ناکے پر پابند ہوگئیں، کارکنوں نے نعرے بازی کی۔
بعدازاں ملاقات نہ ہونے پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں نے فیکٹری ناکے پر دھرنا دے دیا، ملاقات کی اجازت تاحال نہیں ملی، بہنوں کے ساتھ کارکنوں نے بھی دھرنا دے دیا۔ سلمان اکرم راجہ، شفیع اللہ جان بھی فیکٹری ناکے پہنچ گئے۔
اڈیالہ روڈ پر بانی کی بہنوں کا دھرنا چھ گھنٹے تک جاری رہا۔ پولیس نے دھرنا کے شرکاء سے مذاکرات کیے۔ مینا خان آفریدی، شوکت بسرا سے ایس ایچ او صدر بیرونی نے مذاکرات کیے، ابتدائی مذاکرات کے بعد پی ٹی آئی رہنما بانی کی بہنوں کے پاس پہنچ گئے۔
دھرنا شرکاء کو پلاسٹک بیگز تقسیم کیے گئے۔ پولیس کے واٹرکینن ایکشن سے بچاؤ کے لیے کارکنوں نے نئی حکمت عملی تیار کی اور سب کارکنان نے پلاسٹک بیگ چڑھا لیے تاہم راولپنڈی پولیس اور بانی کی بہنوں میں مذاکرات کامیاب ہوگئے جس پر بہنوں نے فیکٹری ناکہ سے دھرنا ختم کر دیا اور سب روانہ ہوگئے۔
علیمہ خان میڈیا ٹاک
فیکٹری ناکے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ ہر منگل کو یہ روکتے ہیں، بانی سے خوف زدہ ہوچکے ہیں، یہ آئین اور قانون توڑ چکے ہیں، انھوں نے بانی کو قید تنہائی میں رکھا ہے، آپ دیکھ لیں سڑک پر جنگلہ لگایا ہے، یہ بتانہیں سکے کہ بانی کو کیوں قید تنہائی میں رکھا ہے؟ پاکستان کا سب سے پاپولر لیڈر کیوں قید تنہائی میں ہے یہ نہیں بتاسکتے، میں نے کہا تھا کہ بانی نے سہیل آفریدی کو کہہ دیا ہے تیاری پکڑو سڑکوں پر نکلیں گے، ابھی یہ آخری بار سلمان صفدر عمران خان سے ملنے گئے تھے تو بانی نے کہہ دیا تھا۔
علیمہ خان نے کہا کہ اب جب عمران خان نے پیغام دے دیا تو اب کوئی مذاکرات کا کہہ گا تو وہ بانی کی پارٹی کا نہیں ہوگا، ہم یہاں ملاقات کے لیے بیٹھے ہیں، ہم دنیا کو دکھا رہے ہیں ہمارا آئینی حق چھینا جارہا ہے، بانی پر مینٹل ٹارچر کیا جارہا ہے، بشری بی بی کو بھی قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، ہم بانی کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب بانی احتجاج کہ کال دیتے ہیں یہ چوری شدہ مینڈیٹ کے ڈرپوک لوگ فوری مذاکرات پر آجاتے ہیں، پہلے ہمیں بتائیں ہمیں بانی سے ملاقات کیوں نہیں کرنے دے رہے؟ مذاکرات سے پہلے یہ بتائیں ہمیں ملاقات کیوں نہیں کرنے دے رہے؟
علیمہ خان صحافیوں کے سوال پر برہم ہوگئیں اور کہا کہ صحافیوں کو سوال دے کر یہاں بھیجا گیا ہے کس کس کو کہا گیا ہے مجھے پتا ہے، جس دن بانی کال دیتا ہے تو مذاکرات کی باتیں شروع کردیتے ہیں، بانی نے کہا ہے کہ ان سے کیا بات کریں یہ تو ملازمت کررہے ہیں، اگر کوئی بات کرنا چاہتا ہے تو بتائے ہمارے بھائی کو قید تنہائی میں کیوں رکھا ہے؟ ہمارا بھائی جیل میں ہے اس سے بات کرلیں، ہم جو مرضی بات کریں کون سا قانون کہتا ہے کہ ہم بات نہ کرسکیں؟ چوری شدہ مینڈیٹ والے ہمیں کہیں گے کہ ہم بات نہ کریں، ہم کوئی غیر آئینی کام نہیں کررہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی کو مینٹل ٹارچر کیا جارہا ہے یہ غیر آئینی اورغیر قانونی ہے۔