گھر میں پودے لگانا نہ صرف ماحول کو خوشگوار بناتا ہے بلکہ ذہنی سکون، خوبصورتی اور تازگی بھی فراہم کرتا ہے۔
کچھ برسوں سے گارڈننگ خصوصاً ہوم گارڈننگ کا رجحان تیزی سے فروغ پا رہا ہے کیوں کہ لوگ چھوٹی جگہوں میں بھی ہریالی پیدا کر کے اپنی زندگی میں خوبصورتی اور سکون شامل کرنا چاہتے ہیں۔
ایکسپرٹس کے مطابق گھر میں پودوں کی موجودگی نہ صرف ہوا کو بہتر بناتی ہے بلکہ ذہنی صحت پر بھی مثبت اثر ڈالتی ہے، اسی لیے گارڈننگ کو ایک فائدہ مند اور پرسکون مشغلہ سمجھا جاتا ہے۔
پودوں کا انتخاب
گھر میں گارڈننگ شروع کرنے کا پہلا قدم یہ ہے کہ پودوں کا انتخاب اس جگہ کے مطابق کیا جائے جہاں آپ انہیں لگانا چاہتے ہیں۔ اگر گھر میں کھلی بالکونی، چھت یا روشنی والی جگہ موجود ہو تو ایسے پودے بہترین رہتے ہیں، جنہیں سورج پسند ہو۔ جیسے منی پلانٹ، ایلوویرا، ٹماٹر، پودینہ یا مرچ کے پودے۔
اسی طرح کم روشنی والے کمروں کے لیے انڈور پلانٹس مثلاً اسنیک پلانٹ، پوتھوس اور اسپائڈر پلانٹ زیادہ موزوں ہیں کیوں کہ یہ کم روشنی میں بھی اچھی طرح پھلتے پھولتے ہیں۔
کون سی مٹی استعمال کی جائے؟
گارڈننگ میں مٹی کا انتخاب بھی نہایت اہم ہوتا ہے۔ اکثر لوگ عام مٹی میں پودے لگا دیتے ہیں، جس سے نشوونما متاثر ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق اچھی کوالٹی کی پلاسٹک مکسڈ پوٹنگ سوئل پودوں کو مناسب غذائیت فراہم کرتی ہے اور پانی کے بہاؤ کو بہتر بناتی ہے۔
پانی کی ضرورت
ہر پودے کی اپنی پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ بہت سے لوگوں کی سب سے عام غلطی یہ ہے کہ وہ ہر پودے کو ایک ہی مقدار میں پانی دیتے ہیں۔ حالانکہ کچھ پودے روزانہ پانی مانگتے ہیں جب کہ کچھ کو ہفتے میں ایک مرتبہ پانی دینا کافی ہوتا ہے۔ پودے کی مٹی خشک ہونے پر ہی پانی ڈالنا بہتر رہتا ہے تاکہ جڑیں سڑنے سے محفوظ رہیں۔
مناسب جگہ
گھر میں پودوں کی بہتر نشوونما کے لیے مناسب برتن اور جگہ کا انتخاب بھی ضروری ہے۔ اگر جگہ کم ہو تو عمودی گارڈننگ (Vertical Gardening) ایک بہترین انتخاب ہے جس میں دیواروں پر لگے اسٹینڈز یا لٹکتے گملے بہت خوبصورتی پیدا کرتے ہیں۔
کچن گارڈن
اس کے علاوہ اگر گھر میں چھوٹا لان یا صحن موجود ہو تو سبزیوں کا ایک چھوٹا سا کچن گارڈن بھی بنایا جا سکتا ہے، جس سے نہ صرف تازہ سبزیاں گھر پر ملتی ہیں بلکہ بچوں کو بھی فطرت سے محبت پیدا ہوتی ہے۔
دیکھ بھال
پودوں کی باقاعدہ دیکھ بھال گارڈننگ کا اہم حصہ ہے۔ خشک پتے کاٹ دینا، مٹی کو ہلکا سا نرم کرنا اور مہینے میں ایک بار نامیاتی کھاد دینا پودوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ کیڑے مکوڑوں سے بچاؤ کے لیے نیچر فرینڈلی اسپرے یا نیم کے پتے بہترین ثابت ہوتے ہیں، جو پودوں کو نقصان پہنچائے بغیر انہیں محفوظ رکھتے ہیں۔
گھر کی گارڈننگ نہ صرف خوبصورتی بڑھاتی ہے بلکہ زندگی میں سکون اور تازگی کا احساس بھی پیدا کرتی ہے۔ روزانہ چند منٹ پودوں کے ساتھ گزارنا ذہن کو پرسکون رکھتا ہے اور گھر کا ماحول مزید خوشگوار بناتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین گارڈننگ کو آج کے مصروف دور میں ذہنی اور جسمانی راحت کا موثر ذریعہ قرار دیتے ہیں۔