طالبان حکومت کے بعد افغانستان کی معیشت تباہ ہوگئی، اقوام متحدہ کی تشویشناک رپورٹ

رپورٹ کے بعد پاکستان کے اس موقف کو ایک بار پھر تقویت ملی ہے کہ افغان سرزمین سے دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں


ویب ڈیسک December 24, 2025

اقوام متحدہ نے افغانستان کی بگڑتی ہوئی معاشی اور سیکیورٹی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ افغان طالبان کے اقتدار کے بعد ملک کی معیشت تباہی کا شکار ہو چکی ہے اور افغانستان عالمی سطح پر معاشی اور سفارتی تنہائی میں چلا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی کاؤنٹر فنانسنگ ٹیررازم سے متعلق تازہ رپورٹ کے مطابق 2025 کے اوائل میں افغانستان کی مجموعی قومی پیداوار (GDP) میں 6.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معاشی زوال کے باعث ملک میں بے روزگاری کی شرح 75 فیصد تک پہنچ چکی ہے جبکہ تین کروڑ سے زائد افراد شدید غربت کا شکار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان کئی برسوں سے عالمی بینکاری نظام سے باہر ہے، جس کے باعث بیرونی سرمایہ کاری، مالی امداد اور تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر ہوئی ہیں۔

اقوام متحدہ نے واضح کیا ہے کہ انسانی حقوق کی پاسداری کے بغیر طالبان حکومت کو کسی قسم کی مالی یا قانونی حیثیت حاصل نہیں ہو سکتی۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں سیکیورٹی خدشات پر بھی توجہ دلائی گئی ہے، جس کے مطابق ٹی ٹی پی (فتنہ الخوارج) اور داعش خراسان بدستور افغان سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے دہشت گرد کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

رپورٹ کے بعد پاکستان کے اس موقف کو ایک بار پھر تقویت ملی ہے کہ افغان سرزمین سے دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں۔ پاکستان اس حوالے سے عالمی برادری کو ٹھوس شواہد بھی فراہم کر چکا ہے۔

ادھر انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی افغان طالبان حکومت پر سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کر رہی ہیں اور خواتین، اقلیتوں اور سیاسی مخالفین کے ساتھ ناروا سلوک پر مسلسل آواز اٹھا رہی ہیں۔

مبصرین کے مطابق افغانستان کو درپیش معاشی بحران، سیکیورٹی خدشات اور انسانی حقوق کے مسائل خطے کے لیے ایک سنجیدہ چیلنج بنتے جا رہے ہیں۔

مقبول خبریں