جیکب آباد ریلوے اسٹیشن پر نابینا قلی کی بیٹی کی مدد سے سامان اٹھانے کی وائرل ویڈیو پر وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے نوٹس لے لیا۔
نابینا قلی اکبر علی جمالی برسوں سے کمسن بیٹی کے سہارے مسافروں کا سامان اٹھاتے رہے، وزیرِ ریلوے نے اکبر علی جمالی کی اپیل منظور کرتے ہوئے بیٹے کو پاکستان ریلوے میں ملازمت دینے کا اعلان کردیا۔
وفاقی وزیر ریلوے اکبر علی جمالی سے وزارت میں ملاقات بھی کریں گے۔
نابینا قلی کے ممکن علاج کے لیے وزیر ریلوے نے اپنی جیب سے مالی معاونت کا اعلان کیا اور کہا کہ ریاست محنت کش کے ساتھ کھڑی ہے، ویلفیئر کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایات پر قلی اکبر علی جمالي کے بیٹے رضا محمد جمالي کو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سب ڈویژن جیکب آباد میں چوکیدار کے طور پر یومیہ اجرت کی بنیاد پر تعینات کردیا گیا۔
رضا محمد جمالی کی خدمات واٹر اسکیم کی آپریشن اور مینٹیننس کے امور کے لیے حاصل کی گئی، ماہانہ 32 ہزار روپے معاوضہ مل سکے گا، وزیراعلیٰ سندھ کی خصوصی ہدایات پر رضا محمد کے والد اکبر علی جمالي کو فوری ریلیف کے طور پر ایک لاکھ روپے کی مالی معاونت بھی فراہم کی گئی۔
بینائی سے محروم قلی اکبر علی جمالي کے بیٹے کو جلد از جلد ورک چارج بیس (کنٹیجنسی) پر آرڈر جاری کرنے اور خاندان کی سماجی بہبود کے لیے ایک بیٹی کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل کروانے کے لئے متعلقہ ادارے کو سفرش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
متعلقہ اداروں کو بچیوں کے فارم ب فوری طور پر جاری کروانے کی ہدایات کی گئی، اکبر علی جمالي کے خاندان کو گریڈ I تا IV کی سرکاری بھرتیوں کا عمل شروع ہونے پر ترجیحی بنیادوں پر زیر غور لانے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی۔
آئندہ بھی خاندان کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، بینائی سے محروم اکبر علی جمالي پیشے کے اعتبار سے قلی ہیں اور گزشتہ 25 برسوں سے ریلوے کوارٹر میں مقیم ہیں۔
اکبر علی جمالي دس سال قبل بینائی سے محروم ہو گئے تھے، جس کے بعد خاندان کی کفالت کا تمام تر بوجھ کم عمر بیٹے پر آگیا، اکبر علی جمالي کے چار بچے ہیں، جن میں ایک بیٹا اور تین بیٹیاں شامل ہیں، جن کی عمریں 18، 12، 11 اور 8 سال ہیں۔