اسلام آباد:
کمپٹیشن کمیشن نے گمراہ کن تشہیر کے خلاف سخت کارروائیاں کرتے ہوئے رئیل اسٹیٹ، آٹو موبائل، تعلیم اور کاسمیٹکس سیکٹر میں دھوکا دہی پر مبنی تشہیر پر جرمانے عائد کر دیے۔
اسلام آباد میں جعلی اور گمراہ کن ہاؤسنگ اشتہارات پر انکوائری شروع کی گئی جبکہ لاہور میں ہاؤسنگ سوسائیٹیوں کے گمراہ کن تشہیر پر کارروائی جاری ہے۔
کنگڈم ویلی پر گمراہ کن تشہیر پر 15 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ کنگڈم ویلی کے بینک اکاؤنٹس منسلک کر کے 2 کروڑ 70 لاکھ روپے ریکور کیے گئے۔
اسکن وائٹننگ کریمز میں مرکری کے خطرناک استعمال پر انکوائری شروع کی گئی۔
ہنڈائی ٹکسن کی لانچ کی قیمتوں سے متعلق گمراہ کن تشہیر پر 2 کروڑ 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا جکہ تعلیم کے شعبے میں برٹش لیسیئم کے گمراہ کن اشتہار پر 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا گیا۔ کسانوں کو گمراہ کرنے پر الغازی ٹریکٹرز پر 4 کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا۔
اسٹریپسلز کیس میں گمراہ کن تشہیر پر کمپٹیشن کمیشن کا 15 کروڑ روپے جرمانہ برقرار رہا جبکہ جعلی بین الاقوامی سرٹیفکیشنز کے دعوے کرنے پر 3N لائف میڈ کے خلاف کارروائی کی گئی۔
ڈائمنڈ پینٹس کیس میں کمپٹیشن کمیشن کا جرمانہ کا حکم برقرار رہا۔