عدالتی احکام حقارت سے دیکھناغیرمعمولی بات نہیں رہی سندھ ہائیکورٹ

جواب نہ دیا تو مدعا علیہ کے وارنٹ جاری اورجرمانہ عائد کیا جائیگا،چیف جسٹس مشیرعالم


Staff Reporter December 06, 2012
جواب نہ دیا تو مدعا علیہ کے وارنٹ جاری اورجرمانہ عائد کیا جائیگا،چیف جسٹس مشیرعالم. فوٹو ایکسپریس

سندھ ہائیکورٹ چیف جسٹس مشیرعالم اور جسٹس شفیع عباسی پرمشتمل دو رکنی بینچ نے آبزروکیا ہے کہ اب یہ بات غیرمعمولی نہیں رہی کہ سرکاری ادارے اعلی ترین سطح پرعدالت کے بار بارجاری کیے جانے والے احکامات کوبھی حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں اور متعلقہ سیکریٹری کئی مقدمات میں جاری کی جانے والی ہدایات کونظراندازکرتے ہیں۔

فاضل بینچ نے یہ آبزرویشن وفاقی وزارت داخلہ کے سیکریٹری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے جاری کی ،فاضل بینچ نے سیکریٹری داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہاکہ اگراب عدالت کو مناسب جواب نہ دیاگیا تو نہ صرف مدعا علیہ کے قابل ضمانت اوربعدازاں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائینگے بلکہ وہ جواب دیں کہ کیوں نہ انھیں ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے اوریہ رقم سرکاری خزانے کے بجائے انکی ذاتی تنخواہ سے منہا کی جائے۔

55

درخواست گزارعبدالستار مندوخیل جو پورٹ قاسم اتھارٹی کے کنٹریکٹر ہیں نے توہین عدالت کی درخواست میں موقف اختیارکیا کہ ان کا نام11اپریل 2005میں ای سی ایل میں شامل کیاگیا تاہم 2008 میں سندھ ہائیکورٹ نے ان کانام ای سی ایل سے نکال کر بیرون ملک سفرکی اجازت دیدی تھی اورقراردیا تھا کہ پورٹ قاسم اتھارٹی اس کے باوجود قانونی کارروائی جاری رکھ سکتی ہے،ڈپٹی اٹارنی جنرل اشرف مغل نے بینچ کو بتایاکہ عدالت کے حکم سے مدعا علیہ کو7اگست 2008 میں بھی عدالت کے حکم سے مطلع کردیا گیا تھا ۔

مقبول خبریں