چیف جسٹس کا راولپنڈی میں بچی کو آگ لگانے کا ازخود نوٹس

راولپنڈی کے آر پی او اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سے 48 گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی


Numainda Express January 31, 2017
غلط مقدمے بازی پروکیل کو25ہزارجرمانہ،3ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں خارج۔ فوٹو: فائل

چیف جسٹس آف پاکستان نے راولپنڈی کے علاقے میں9 سالہ بچی کو آگ لگانے کے معاملے پرنوٹس لیتے ہوئے آر پی او راولپنڈی اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سے 48گھنٹے میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔

پیر کے روز ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق ایک روز قبل راولپنڈی میں تھانہ رتہ امرال کے علاقے میں نو سالہ بچی ارم کو پٹرول پھینک کر آگ لگائی گئی تھی جس کے نتیجے میں ارم جھلس کر زخمی ہوگئی۔ بچی کو ہولی فیملی اسپتال کے برن یونٹ منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرزکے مطابق بچی کا 50 فیصد جسم آگ سے متاثر ہوا ہے۔

علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے میلسی میں ایک سوکنال اراضی سے متعلق کیس میں وکیل محمد شاہدکمال کو25 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا تاہم چیف جسٹس نے ریمارکس دیے بے جا اور غلط مقدمے بازی کا تب ہی خاتمہ ہوگا جب جرمانے عائد ہوں گے، فریق اور عدالت کا قیمتی وقت ضائع کیا گیا جبکہ بادی النظر میں محسوس ہوتا رہا ہے کہ وکیل کو مقدمے میں ہارنے والی100کنال اراضی کے جانے کا اتنا دکھ نہیں جتنا 25ہزارروپے جرمانے کا ہے۔

واضح رہے کہ جسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں فل بینچ نے بلوچستان کے علاقے کنارہ اوجڑی میں مبینہ طور پر دہرے قتل میں ملوث 3 ملزمان حاجی فقیر خان، شیر محمد شیرن، عالم خان کی ضمانت کی درخواستیں مستردکرتے ہوئے خارج کر دی ہیں۔

مقبول خبریں